مہنگائی کاایک اور جھٹکا، پنجاب حکومت نے پٹرول وڈیزل پر بڑھایا ویٹ
Punjab Government Hike VAT:: پنجاب حکومت نے بڑا فیصلہ لیتے ہوئے پٹرول وڈیزل پرلگنے وال ویٹ بڑھا دیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب پنجاب کے لوگوں کو ایک لیٹر پٹرول کے بدلے زیادہ قیمت دینے ہوگی۔ قابل ذکر بات یہ ہےکہ ڈیزل کے داموں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اب ریاست میں ایک لیٹر پٹرول کی قیمت 98.65روپے کی قیمت ہوگی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ وہیں ڈیزل کی قمیت 88.95روپے فی لیٹر ہوچکی ہے۔
پنجاب حکومت نے یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا ہے جب گزشتہ سال سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ اپریل 2022 سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں مستحکم ہیں۔ نئی دہلی سمیت تمام میٹرو میں اس کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔
پنجاب میں پٹرول 92 پیسے اور ڈیزل 88پیسے مہنگا ہوگیا ہے ۔ ویٹ کا فیصلہ ریاستی وزیر خزانہ ہر پال سنگھ چیمہ اور سی ایم بھگونت مان کی صدارت میں لیا گیا ہے۔ پٹرول کی قیمتیں پنجاب کی پڑوسی ریاستوں ہریانہ اور ہماچل پردیش، چندی گڑھ اور جموں وکشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے زیادہ ہیں۔
پنجاب حکومت نے VAT میں کتنا اضافہ کیا ہے؟
پٹرول پر VAT کی شرح میں تقریباً 1.8 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے پٹرول 92 پیسے فی لیٹر مہنگا ہو گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈیزل VAT کی شرح میں 1.13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس میں 90 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے۔ بڑھتی ہوئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہو گیا ہے۔ پٹرول پر VAT کی شرح میں تقریباً 1.8 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے پٹرول 92 پیسے فی لیٹر مہنگا ہو گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ڈیزل VAT کی شرح میں 1.13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس میں 90 پیسے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے۔ بڑھتی ہوئی قیمتوں کا اطلاق رات 12 بجے سے ہو گیا ہے۔ اس اضافے کے بعد موہالی میں ایک لیٹر پٹرول 98.3 روپے کے بجائے 98.95 روپے میں دستیاب ہوگا۔ جبکہ ڈیزل 88.35 روپے کے بجائے 89.25 روپے میں دستیاب ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔