پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر مملکت رامیشور تیلی
نئی دہلی: دنیا بھر میں پٹرولیم مصنوعات کی کھپت موجودہ شرح سے جاری رہی تو اگلے 50 سالوں میں خام تیل کے ذخائر ختم ہو جائیں گے۔ حالانکہ، ہندوستان سمیت کئی ممالک اس کے مدنظر صاف توانائی کے وسائل کی ترقی اور ان کا استعمال اور الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے کی سمت میں زور دے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر مملکت رامیشور تیلی نے کہا، “انرجی انسٹی ٹیوٹ (EI) کے اسٹیٹسٹکل ریویو آف ورلڈ انرجی – 2023 میں شائع موجودہ ذخائر اور پیداوار کے تناسب کے مطابق، یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ خام تیل اور قدرتی گیس کے ذخائر ان کے استعمال کی شرحوں میں تبدیلی نہ ہونے کی صورت میں بالترتیب 53.5 سال اور 48.8 سال تک چلیں گے۔
الیکٹرک گاڑیوں کو بڑھاوا دینے کے لیے کام جاری
وزیر رامیشور تیلی نے کہا کہ عالمی سطح پر حکومتیں بائیو فیول، کمپریسڈ بائیو گیس، گرین ہائیڈروجن سمیت صاف توانائی کے ذرائع کی ترقی اور ان کے استعمال اور ہائیڈرو کاربن کو تبدیل کرنے کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کو اپنانے کے ساتھ ساتھ اس کی ترقی اور استعمال کے لیے کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے تحریری جواب میں راجیہ سبھا کو یہ معلومات دیں۔ ان سے سوال کیا گیا تھا کہ کیا حکومت کو اس بات کی جانکاری ہے کہ اگر پٹرولیم کی موجودہ پیداوار اسی سطح پر جاری رہی تو اگلے 50 سالوں میں پٹرولیم کے عالمی ذخائر ختم ہو جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ’ان کا بس چلا تو وہ بلڈوزر چلا دیں گے…‘ گیان واپی پر یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان کو اسدالدین اویسی نے بتایا غیرآئینی
قابل تجدید توانائی بنانے کے لیے کوششیں جاری
وزیر مملکت رامیشور تیلی نے مزید کہا کہ حکومت ہند قدرتی گیس، بائیو فیول، کمپریسڈ بائیو گیس، گرین ہائیڈروجن اور قابل تجدید توانائی کا حصہ بڑھانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سمت میں حکومت پٹرول میں ایتھنول کی ملاوٹ، ڈیزل میں بائیو ڈیزل کی ملاوٹ، سستی نقل و حمل کے لیے پائیدار اختیارات (SATAT) کے تحت کمپریسڈ بائیو گیس پلانٹ لگانے کی سمت میں بھی کام کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔