آئی اے ایس پوجا کھیڈکر کی ماں منورما کھیڈکر تین دن کی پولیس حراست میں، دفعہ 307 کا ہوااضافہ
آئی اے ایس پوجا کھیڈکر کی ماں منورما کھیڈکر کو تین دن کی پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔ ان کی گرفتاری کے بعد منورما کھیڈکر کو پونے کی عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں انہیں 20 جولائی تک پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔ اس پر پونے کے ایک گاؤں میں ایک کسان کو پستول سے دھمکی دینے کا الزام تھا۔ پولیس نے انہیں جمعرات کو ہی گرفتار کر لیا تھا۔
پونے دیہی پولیس نے عدالت سے منورما کھیڈکر کو سات دن کی پولیس حراست میں بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا۔ قتل کی کوشش کے الزام میں منورما کھیڈکر کے خلاف دفعہ 307 بڑھا دی گئی ہے۔ پہلے صرف کسانوں کو دھمکانے کا معاملہ درج ہوتا تھا، اب نئی دفعہ شامل ہونے سے منورما کھیڈکر کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کا پس منظر بااثر اور سیاسی ہونے کی وجہ سے دفعہ 307 کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ہمیں ویڈیو سے متعلق تمام الزامات کی تحقیقات کرنی ہوں گی۔ اس بات کا امکان ہے کہ شکایت کنندہ پر دباؤ ڈالا جائے۔ دوسری جانب منورما کے وکیل وجے جگتاپ نے کہا کہ تمام جرائم قابل ضمانت ہیں۔ بعد میں دفعہ 307 کا اضافہ کیا گیا، ہم اس تحقیقات میں تعاون کریں گے۔
ہم سرینڈر کر دیں گے ہتھیار – وکیل
وکیل نے کہا کہ ملزم کے خلاف کسی جرم یا ایف آئی آر کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ ہمیں پونے سی پی کا خط ملا ہے، ہم پستول کے حوالے سے جواب دیں گے۔ ہم نے 2006 میں زمین خریدی تھی۔ ہمارے پاس پستول کا لائسنس ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 24 سال سے لائسنس یافتہ ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو ہم ہتھیار سرینڈر کردیں گے۔
واقعہ کے وقت منورما کی جان کو خطرہ تھا – وکیل
وکیل نے بتایا کہ جب یہ واقعہ ایک سال پہلے ہوا تو شکایت کنندہ کے خاندان کے 5-4 افراد بھی وہاں موجود تھے۔ اس وقت منورما کھیڈکر کی جان بھی خطرے میں تھی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پوجا کھیڈکر کو کم رینکنگ کے باوجود آئی اے ایس کا عہدہ ملنے کو لے کر پہلے تنازعہ کھڑا ہوا تھا، وہیں اب ان کا خاندان بھی پولیس کے شکنجے میں ہے۔ ایک ماہر کمیٹی پوجا کے معاملے کی بھی تحقیقات کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس