'I.N.D.I.A' آج سے منی پور کے دو روزہ دورے پر، قائد حزب اختلاف کوکی-میتی کمیونٹی سے کریں گے ملاقات
Manipur Violence: اپوزیشن اتحاد I.N.D.I.A.’ کے اراکین پارلیمنٹ منی پور کی زمینی صورتحال کا جائزہ لینے اور وہاں کے لوگوں سے ملنے کے لیے منی پور کے دو روزہ دورے پر روانہ ہونے کے لیے دہلی ہوائی اڈے پر پہنچے۔
منی پور میں تشدد رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ کوکی-میتی کمیونٹی کے درمیان 3 مئی سے شروع ہونے والے نسلی تشدد میں اب تک 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ لوگوں کے گھروں کو جلانا، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا، خواتین پر مظالم اور دیگر واقعات نے پورے ملک میں منی پور کو ایک مسئلہ بنا دیا ہے، جس کی آواز ملک کی پارلیمنٹ میں حکومت کے سامنے اپوزیشن کی طرف سے اٹھائی جا رہی ہے۔ تاہم، پارلیمنٹ میں اپوزیشن منی پور تشدد کو لے کر حکومت پر سخت حملہ کر رہی ہے۔ جس کی وجہ سے پارلیمنٹ کو بھی کئی بار ملتوی کرنا پڑا۔ اب اپوزیشن اتحاد کے لیڈر یعنی ‘I.N.D.I.A.’ منی پور کے دورے پر ہیں۔ آج یعنی 29 جولائی سے اپوزیشن کا ایک وفد منی پور کے دو روزہ دورے پر ہے۔
روانگی سے قبل کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد انڈیا کے ارکان پارلیمنٹ آج منی پور کا دورہ کریں گے۔ ہم وہاں سیاسی مسائل اٹھانے نہیں بلکہ منی پور کے لوگوں کے درد کو سمجھنے کے لیے جا رہے ہیں۔ ہم حکومت سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ منی پور میں پیدا ہونے والی حساس صورتحال کا حل تلاش کرے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ ہم منی پور میں زمینی حقیقت کا جائزہ لینے جا رہے ہیں۔
#WATCH हम मणिपुर के लोगों से मिलेंगे। राज्य कई महीनों से जल रहा है और वहां शांति बहाल करने की जरूरत है। प्रधानमंत्री मणिपुर को छोड़कर सभी मुद्दों पर बोल रहे हैं: जमीनी स्थिति का आकलन करने के लिए विपक्षी सांसदों की दो दिवसीय मणिपुर यात्रा पर जदयू सांसद राजीव रंजन सिंह pic.twitter.com/Y4whXzsOEv
— ANI_HindiNews (@AHindinews) July 29, 2023
اپوزیشن کے دورے میں ہے20 ممبران پارلیمنٹ کا وفد
منی پور تشدد کو لے کر اپوزیشن مسلسل مودی حکومت پر حملہ آور ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ایم مودی کو اس معاملے پر پارلیمنٹ میں اپنی بات رکھنی چاہیے۔ تاہم حکومت کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ مرکزی حکومت منی پور پر پارلیمنٹ میں بحث کے لیے تیار ہے، لیکن اپوزیشن خود اس پر بحث نہیں چاہتی۔ اس معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے ایک دوسرے پر الزامات کا سلسلہ جاری ہے۔ دریں اثناء اپوزیشن کے 20 اراکین پارلیمنٹ کا ایک وفد ہفتہ کو منی پور کے دو روزہ دورے پر جا رہا ہے۔ وہ اپنے دورے کے دوران ریاست کی کوکی اور میتی دونوں برادریوں کے لوگوں سے ملاقات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں- Manipur Violence: سولہ پارٹیوں کے بیس لیڈران ،اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد’انڈیا’ کا وفد کل کرے گا منی پور کا دورہ
موصولہ اطلاعات کے مطابق اپوزیشن کا وفد دو حصوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔ ٹیم-اے 10 ارکان پر مشتمل ہے اور ٹیم-بی 10 ارکان پر مشتمل ہے۔ وفد کے تمام ارکان ہفتہ کی صبح تقریباً 9 بجے دہلی سے امپھال کے لیے فلائٹ لیں گے اور دوپہر 12 بجے تک امپھال پہنچ جائیں گے۔
20 ارکان پارلیمنٹ کے وفد میں شامل ہیں یہ لیڈر
قابل ذکر ہے کہ 20 ممبران پارلیمنٹ کا ایک وفد منی پور جائے گا اور وہاں تشدد سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی یہ سب ریاست کی زمینی حقیقت کو جانیں گے اور عوام کے مسائل کو سمجھنے کی کوشش کریں گے۔ اس کے بعد وہ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لیے پارلیمنٹ میں حکومت سے سفارش کریں گے۔ کانگریس نے پریس کانفرنس کر کے بتایا کہ یہ وفد وہاں کے ریلیف کیمپوں میں لوگوں سے بات کرے گا اور پھر گورنر کے سامنے اپنی بات رکھے گا۔ پریس کانفرنس میں کہا گیا، ’’ہم منی پور میں امن بحال کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘‘
موصولہ اطلاعات کے مطابق اپوزیشن کے وفد میں کل 20 ارکان اسمبلی شامل ہیں۔ ان کے نام اس طرح ہیں- کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری، گورو گوگوئی، جے ڈی یو کے راجیو رنجن عرف للن سنگھ، ٹی ایم سی کی سشمتا دیو، ڈی ایم کے کے کنیموجھی کروناندھی، سی پی آئی کے سنتوش کمار، اے اے رحیم، آر جے ڈی کے راجیہ سبھا ایم پی پروفیسرمنوج کمار جھا، جے ایم ایم سے مہوا مانجھی، ایس پی سے جاوید علی خان، این سی پی سے محمد فیضل، جے ڈی یو سے انل پرساد ہیگڑے، ای ٹی محمد بشیر، آر ایس پی سے این کے پریم چندرن، عام آدمی پارٹی سے سشیل گپتا، ادھو دھڑے کے ایم پی اروند ساونت، جی روی کمار،آر ایل ڈی کے جینت چودھری، ٹی تھروماولون، پھولو دیوی نیتم۔ دہلی کے تمام ممبران پارلیمنٹ ہفتہ کو منی پور جائیں گے اور اتوار کو دہلی واپس آئیں گے۔
-بھارت ایکسپریس