ہاتھی آخروہاں کیسے پہنچے ،ہاتھیوں کا یہ کارنامہ آپ کو کر دے گا حیران؟
اگر آپ اس جگہ موجود نہیں ہیں تو آپ کو کسی کی موت کی خبر کیسے ملے گی؟ یا تو کسی کی کال کے ذریعے یا کسی نے ذاتی طور پر آکر اطلاع دی۔ لیکن ایک ایسا واقعہ ہے ،جس نے نہ صرف انسانوں کو بلکہ سائنس کو بھی حیران کردیاہے۔ واقعہ کے بارے میں جان کر آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کیسے یہ ہوپانا ممکن ہے۔
ہاتھیوں کی زبان سیکھ کر بچایا
View this post on Instagram
ایسا ہی ایک واقعہ جنوبی افریقہ کے تحفظ پسند ماحولیات کے ماہر لارنس انتھونی سے جڑا ہے، جنہیں ایلیفینٹ وِسپرر بھی کہا جاتا ہے۔ جنوبی افریقہ کے شمالی مپومالنگا میں ہاتھیوں کے غول نے دہشت پھیلا دی تھی۔ جس کے بعد وہاں کی انتظامیہ نے ہاتھیوں کو مارنے کا فیصلہ کیا اور ہاتھیوں کو مارنے کا انعام کا اعلان کیا۔ لارنس انتھونی کو جب اس بات کا علم ہوا تو انہوں نے اسے بچانے کا فیصلہ کیا۔ لیکن ہاتھیوں کو ہٹانا آسان نہیں تھا۔ اس کے لیے انتھونی کو ہاتھیوں کی زبان سیکھنی پڑی۔ انتھونی نے ہاتھیوں کی زبان سیکھی اور انہیں وہاں سے نکالا (لارنس انتھونی ہاتھی کی کہانی) اور انہیں اپنے ہاتھیوں کے ریزرو میں جگہ دی۔
ساری رات چل کر پہنچ گئے انتھونی کے گھر
2 مارچ 2012 کو لارنس انتھونی 61 سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ پھر کچھ حیران کردینے والا واقعہ پیش آیا۔ انتھونی نے جن ہاتھیوں کو بچایا تھا، وہ انتھونی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے رات بھر 12 گھنٹے تک پیدل چل کر انتھونی کے گھر پہنچے اور 2 دن تک انتھونی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے وہاں رہے، بالکل اسی طرح جیسے جب ان کا کوئی دوست مر جاتا ہے۔ انتھونی کی موت کے بارے میں نہ تو کسی نے ہاتھیوں کو بتایا اور نہ ہی کسی نے انتھونی کے گھر کا پتہ بتایا۔ اس کے بعد ہر سال 2 مارچ کو انتھونی کی موت کے دن ہاتھیوں کا ایک غول انتھونی کے گھر خراج تحسین کے طور پر آتا ہے۔
شاید اسی لیے کہا جاتا ہے کہ ہاتھی کبھی نہیں بھولتے۔ لارنس انتھونی نے اپنی 2009 کی کتاب The Elephant Whisperer میں اس واقعے کے بارے میں لکھا ہے۔
حملے کے دوران بھی جانوروں کو بچایا
2003 میں عراق پر امریکہ کے حملے کے 8 دن بعد (America Iraq Invasion 2003) عراق کے بغداد چڑیا گھر میں بمباری کی وجہ سے 700 میں سے 665 جانور مر گئے۔ اس وقت بھی انتھونی کرائے کے فوجیوں کی مدد سے، بقیہ 35 جانوروں کی ذاتی طور پر دیکھ بھال کرتے تھے، جن میں سفید گینڈے بھی شامل تھے۔
بھارت ایکسپریس