Bharat Express

Heart attacks are more common on Mondays: پیرکا دن آپ کی زندگی کا آخری دن ہوسکتا ہے!

رپورٹ کو اس طرح سے سمجھا جاسکتا ہے کہ ہفتے کی چھٹی کے موقع سے دفتروں میں کام کرنے والے لوگ ذہنی طور پر پوری طرح سے آزاد ہوجاتے ہیں ۔ آفس کے کام کا بوجھ یا دفتر میں کسی کے ساتھ کوئی مسئلہ، یا   مالک کی ڈانٹ پھٹکار کا کوئی خیال نہیں رہتا ۔

Heart attacks are more common on Mondays: نئی تحقیق کے مطابق سب سے زیادہ مہلک دل کے دورے ہفتے کے پہلے دن پڑتے ہیں۔ آئرلینڈ کے مختلف ہسپتالوں میں داخل 10,528 مریضوں پر کی گئی اس تحقیق میں پتا چلاہے کہ ایس ٹی ایلیویٹڈ مایوکارڈیل انفیکشن یعنی ایس ٹی ای ایم آئی کے زیادہ تر مریضوں کو کام کے دنوں میں، خاص طور پر پیر کو دل کا دورہ پڑا ہے۔ماہر امراض قلب ڈاکٹر جیک لافن، جنہوں نے اس ریسرچ کی سربراہی کی ہے ،نے کہا کہ پیر کے روزایس ٹی ای ایم آئی حملوں کی بڑھتی ہوئی واردات اورحالیہ مطالعات سے یہ معلوم ہوا ہے کہ ہفتے کے آخر میں زیادہ پینے یا کھانے کی وجہ سے،  ویک ڈیز میں دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیر کے دن تناؤ کے پیچھے ایک اور اہم عنصر زیر التواء پروجیکٹس، دفتر میں کام کو لیکر تنقیدوں کا سامنا یا پھر باس کی طرف سے ڈانٹ پھٹکار ،یہ سب ایسے عناصر ہیں جن کی وجہ سے ذہنی تناو کی سطح میں تیزی سے اضافہ ہوجاتا ہے اور اس کا سیدھا اثر دل پر پڑتا ہے جو کبھی کبھی جان بھی لے سکتا ہے۔ یہ مطالعہ 4 جون کو مانچسٹر میں برٹش کارڈیو ویسکولر سوسائٹی کانفرنس میں پیش کیا گیا۔

واضح رہے کہ ایس ٹی ای ایم آئی اس وقت ہوتا ہے جب کارونری کی ایک بڑی شریان مکمل طور پر بلاک ہو جاتی ہے۔ محققین نے کام کے ہفتے کے آغاز میں دل  کے دورے پڑنے کی شرح میں اضافہ دیکھا ہے، جس کی شرح پیر کو سب سے زیادہ ریکارڈ ہوئی ہے۔ حالانکہ  اتوار کو توقع سے  کہیں زیادہ کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں ۔برطانیہ میں ہر سال ایس ٹی ای ایم آئی کی وجہ سے 30,000 سے زیادہ لوگ  ہسپتال میں داخل ہوتے ہیں۔پیر کو  برٹش ہارٹ فاونڈیشن کی رپورٹ میں کہا گیا کہ برطانیہ (یو کے) میں ہر سال ایس ٹی ای ایم آئی کی وجہ سے 30,000 سے زیادہ لوگ ہسپتالوں میں داخل ہوتے ہیں۔  دل کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرنے کے لیے ہنگامی تشخیص اور علاج کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ عام طور پر ہنگامی انجیو پلاسٹی کے ساتھ کیا جاتا ہے۔

ماہرین کیا کہتے ہیں؟

ہم نے کام کے ہفتے کے آغاز اوردل کا دورہ پڑنے کے واقعات کے درمیان ایک مضبوط شماریاتی تعلق پایا ہے۔ بیلفاسٹ ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر ٹرسٹ میں تحقیق کی قیادت کرنے والے ماہر امراض قلب ڈاکٹر جیک لافن نے کہا کہ یہ پہلے بھی بیان کیا جا چکا ہے لیکن یہ ایک تجسس ہے۔ ڈاکٹر لافن نے مزید کہا کہ وجہ ممکنہ طور پر کثیر الجہتی ہے، اور پچھلے مطالعات کی بنیاد پر سرکیڈین عنصر کا اندازہ لگانا مناسب ہے۔اس دوران بی ایچ ایف کے میڈیکل ڈائریکٹر پروفیسر سر نیلیش سامانی نے کہا کہ تحقیق خاص طور پر  دل کے دورے کے وقت کے بارے میں ثبوتوں میں اضافہ کرتی ہے، لیکن ہمیں اب یہ معلوم کرنے کی ضرورت ہے کہ ہفتے کے کچھ دنوں کے بارے میں کیا ہے ؟ جس دوران اس کے زیادہ امکانات  پیدا ہوتے ہیں۔

سامانی نے کہا کہ برطانیہ میں ہر پانچ منٹ میں کسی کو جان لیوا ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کیا جاتا ہے، اس لیے یہ ضروری ہے کہ تحقیق اس بات پر روشنی ڈالتی رہے کہ ہارٹ اٹیک کیسے اور کیوں ہوتا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سائنس دان ابھی تک اس بات کی پوری طرح وضاحت کرنے سے قاصر ہیں کہ یہ “بلیو منڈے” کا رجحان کیوں ہوتا ہے۔ پچھلے مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ پیر کے دن دل کے دورے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، ریسرچ میں اس کے پیچھے کی دوسری وجہ سرکیڈین  ریدم ، جسم کی سونے یا جاگنے میں اچانک سے بڑی تبدیلی  بھی بتائی جارہی ہے۔

مجموعی طور پر اس رپورٹ کو اس طرح سے سمجھا جاسکتا ہے کہ ہفتے کی چھٹی کے موقع سے دفتروں میں کام کرنے والے لوگ ذہنی طور پر پوری طرح سے آزاد ہوجاتے ہیں ۔ آفس کے کام کا بوجھ یا دفتر میں کسی کے ساتھ کوئی مسئلہ، یا   مالک کی ڈانٹ پھٹکار کا کوئی خیال نہیں رہتا ۔اسی دوران وہ خوب کھانے پینے کے ساتھ شب بیداری میں اپنا وقت گزارتا ہے۔ البتہ جب اتوار کی شام ہوتی ہے  اس کے بعد وہ ساری چیزیں جن سے وہ ذہنی طور پر آزاد ہوتا ہے اچانک سے دماغ پر حاوی ہوجاتی ہیں اور اس طرح وہ بہت ہی زیادہ ذہنی تناوی کا اچانک سے شکار ہوجاتا ہے جس کا سیدھا اثر اس شخص کے دل پر پڑتا ہے جو جان لیوا ثابت ہوجاتا ہے ۔

بھارت ایکسپریس۔