Bharat Express

Maulana Tauqeer Raza: مولانا توقیر رضا کے ناقابل ضمانت وارنٹ پر سماعت، گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا دیا گیا تھا حکم

پولیس تاحال مولانا توقیر رضا تک نہیں پہنچ سکی ہے۔ عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران مولانا توقیر رضا کے پیش نہ ہونے پر پولیس اور انتظامیہ کی سرزنش کی تھی۔ تب عدالت نے ایس پی کو انہیں گرفتار کرنے کی ہدایت دی تھی۔

مولانا توقیر رضا کے ناقابل ضمانت وارنٹ پر سماعت، گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا دیا گیا تھا حکم

Maulana Tauqeer Raza: اتحاد ملت کونسل (آئی ایم سی) کے سربراہ مولانا توقیر رضا کے خلاف جاری ہونے والے ناقابل ضمانت وارنٹ کی سماعت منگل کو یعنی آج ہوگی۔ بریلی کی عدالت نے اپنی پچھلی سماعت کے دوران 2010 کے فسادات کے ملزم مولانا کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا۔ عدالت ان کے خلاف اب تک دو مرتبہ غیر ضمانتی وارنٹ جاری کر چکی ہے۔

عدالت نے 13 مارچ کو اپنے حکم میں توقیر رضا کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے پیر کو توقیر رضا کے گھر پر عدالتی حکم نامے کی کاپی چسپاں کردی۔ عدالت نے توقیر رضا کو 2010 کے فسادات کا ماسٹر مائنڈ مانا تھا۔ ہنگامہ توقیر رضا کے اشتعال انگیز بیان کے بعد شروع ہوا۔ اب اس کیس کی سماعت عدالت میں جاری ہے۔ لیکن وہ ابھی تک سامنے نہیں آئے۔

تاہم پولیس تاحال مولانا توقیر رضا تک نہیں پہنچ سکی ہے۔ عدالت نے گزشتہ سماعت کے دوران مولانا کے پیش نہ ہونے پر پولیس اور انتظامیہ کی سرزنش کی تھی۔ تب عدالت نے ایس پی کو انہیں گرفتار کرنے کی ہدایت دی تھی۔

عدالت نے کیا برہمی کا اظہار

قابل ذکر ہے کہ عدالت نے تسلیم کیا تھا کہ توقیر رضا بہت بااثر شخص ہیں۔ اسی وجہ سے بار بار غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرنے کے بعد بھی پولیس انہیں گرفتار نہیں کر پا رہی ہے۔ عدالت نے عام آدمی اور بااثر شخص کے تئیں مختلف قوانین کے رویہ پر سوال اٹھاتے ہوئے پولیس کے رویہ پر سوالات اٹھائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں- Assam CM Himanta Biswa Sharma remarks: میں کانگریس سے جیتنے والے تمام امیدواروں کو بی جے پی میں لاؤں گا:ہمنتا بسوا سرما

آپ کو بتاتے چلیں کہ توقیر رضا کے اشتعال انگیز بیان کے بعد ہنگامہ شروع ہوا تھا۔ توقیر سیکورٹی پر مامور دو پولیس اہلکاروں کو چکمہ دے کر فرار ہو گئے تھے۔ گیانواپی پر فیصلہ دینے والے ADJ I فاسٹ ٹریک روی کمار دواکر نے توقیر کی گرفتاری کا حکم دیا تھا۔ توقیر نے اپنے وکیل کے ذریعے ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں عدالت کی تبدیلی کے لیے درخواست دی تھی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read