اے آئی سی ٹی ای نے ہپی نیس رینکنگ ایوارڈ کا کیا اعلان
اے آئی سی ٹی ای کے چیئرمین پروفیسر ٹی جی۔ سیتا رمن نے آج ہپی نیس رینکنگ کی درجہ بندی اور ایوارڈ کا اعلان کیا ہے۔ یول ہپی نیس پروگرام کے بانی یوگییش کوچر کے ساتھ بات چیت میں انہوں نے اعلی تعلیم کے شعبے میں ایک کورس کے طور پرکریڈٹ کو اپنانے اور پیش کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس موقع پرانہوں نے یوگی کوچر کے ساتھ ہپی نیس رینکنگ کا دائرہ کار کو وسعت دینے او اس کے معیار سمیت دیگر پہلؤں پر بھی بات کی ۔ ہپی نیس رینکنگ ایوارڈز پروگرام اے آئی سی ٹی کی ٹیم کے ذریعہ منعقد کیے جاتے ہیں، جہاں ہندوستان کے تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کو درخواست دینے کے لیے مدعو کیا جاتا ہے۔
تمام 10000 سے زیادہ اعلی اور تکنیکی اداروں کو جاری کردہ ایک ویڈیو ریلیز میں یوگییش کوچر نے کہا ہے کہ اسکرین ٹائم کے بارے میں عزت مآب وزیر اعظم کے سامنے تشویش کا مسئلہ اٹھایا ہے، کیونکہ اس سے دماغ کی سوچ، سمجھ پر بہت برا اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی ایک بہترین ٹول ہے، حالانکہ یہ ایک نعمت یا لعنت دونوں ہو سکتی ہے۔ کچھ مشہور سوشل میڈیا کمپنیوں کی ٹریلین ڈالر کی قیمت نے 1 بلین ہندوستانیوں کے دماغی حصہ کو 400 بلین امریکی ڈالر یا ان کی قیمت کے 40٪ تک محدود کر دیا ہے۔ ہندوستان کے لوگوں کی ذہانت ہمارا اہم سرمایہ ہے اور آج ہندوستانیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی سوچ اور سمجھ کی حفاظت کریں، دماغ کی پیداوار اور ذہن کی نشوونما پر توجہ دیں۔
اس بارے میں بات کرتے ہوئے پروفیسر ٹی جی سیتا رمن نے کہاکہ “برین ڈرین کو روکنے کے لیے اے آئی سی ٹی ای ایپ کو منظوری دی گئی ہے اور اب اسے تمام اداروں میں جاری کیا جا رہا ہے تاکہ ہمارے تمام طلباء اسے استعمال کر سکیں۔ ہندوستان کی ہپی نیس رینکنگ میں خراب درجہ بندی پر ایک سوال کے جواب میں یوگییش کوچر نے کہا کہ ہم لاکھوں طلباء کی مدد سے اگلے سال اچھی اور درست درجہ بندی کا دعویٰ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ گلّو آئی این سی کو ہم رپورٹ بھیجیں گے، جہاں صرف 3000 افراد کے نمونے کے سائز پر ورلڈ ہیپی نیس رینکنگ کی جاتی ہے۔ اسی بنیاد پر انہیں ورلڈ ہیپی نیس رینکنگ جاری کی جاتی ہے۔ مداخلت کا نکتہ یہاں اٹھایا جانا چاہیے کیونکہ ہم ان کی نظری جانبداری کا شکار ہیں۔
یوگیش کوچر مائیکروسافٹ انڈیا میں لیڈرشپ ٹیم کا حصہ رہے ہیں اور ہرونش چاولہ ایک نامور اور عالمی وکیل ہیں، ہرونش نے اپنی پریزنٹیشن میں کہا کہ یہ ایپ ہر طالب علم کی سماجی اور جذباتی تعلیم کے 9 پیرامیٹرز پر توجہ دے گی۔ اسے کریڈٹ کورس کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔ کئی یونیورسٹیاں اور کالج اسے اپنا رہے ہیں۔ دماغ کے مستقل جہتوں اور دنیاوی پہلوؤں کو مضبوط، تقویت، گہرا اور وسعت دیتا ہے۔ جہاں طلباء ویب پر بے مقصد گھومتے ہیں، انہیں اس ایپ کے ذریعے اپنے آپ سے جڑنے کا موقع ملے گا۔ اور ہم اس کے لیے طلبہ کی حوصلہ افزائی کریں گے۔
بھارت ایکسپریس۔