GST Collection: دسمبر 2024 میں ہندوستان کی اشیاء اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کی وصولی 7.3 فیصد بڑھ کر 1.77 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ جو کہ ایک سال پہلے کی اسی مدت میں 1.65 لاکھ کروڑ روپے تھا۔ پچھلے مہینے کے جی ایس ٹی کی وصولی میں، مرکزی جی ایس ٹی 32،836 کروڑ روپے، ریاستی جی ایس ٹی 40،499 کروڑ روپے، انٹیگریٹڈ جی ایس ٹی 47،783 کروڑ روپے اور سیس 11،471 کروڑ روپے رہا۔
جی ایس ٹی وصولی کی آمدنی
گھریلو لین دین پر جی ایس ٹی سے حاصل ہونے والی آمدنی دسمبر میں 8.4 فیصد بڑھ کر 1.32 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ درآمدی سامان پر ٹیکس سے آمدنی 4 فیصد بڑھ کر 44,268 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ اس سے پہلے نومبر میں جی ایس ٹی کی وصولی 1.82 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ اپریل 2024 میں اب تک کی سب سے زیادہ 2.10 لاکھ کروڑ روپے کی جی ایس ٹی وصولی ریکارڈ کی گئی۔
22,490 کروڑ روپے کے ریفنڈز
ماہ کے دوران 22,490 کروڑ روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 31 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ ریفنڈ کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد، جی ایس ٹی کا خالص مجموعہ 3.3 فیصد بڑھ کر 1.54 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ رواں مالی سال کے دوران ملک میں جی ایس ٹی کی وصولی زیادہ رہی ہے، جس سے حکومت کو مزید وسائل اکٹھا کرنے اور مالیاتی خسارے کو قابو میں رکھنے میں مدد ملی ہے۔
مالیاتی خسارہ
ہندوستان کا مالیاتی خسارہ رواں مالی سال کے پہلے آٹھ مہینوں یعنی اپریل سے نومبر تک کا تخمینہ 8.47 لاکھ کروڑ روپے ہے جو کہ مالی سال کے تخمینہ کا 52.5 فیصد ہے۔ یہ ایک مضبوط میکرو اکنامک مالیاتی پوزیشن کی عکاسی کرتا ہے کیونکہ مالیاتی خسارہ اچھی طرح کنٹرول میں ہے اور حکومت استحکام کی راہ پر گامزن ہے۔ حکومت کا مقصد رواں مالی سال میں مالیاتی خسارے کو مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے 4.9 فیصد تک لانا ہے، جو 2023-24 میں 5.6 فیصد تھا۔
ترقی اور استحکام
کم مالیاتی خسارے کا مطلب ہے کہ حکومت کو کم قرض لینا پڑتا ہے، جس سے بڑی کمپنیوں کے لیے قرض لینے اور بینکنگ سسٹم میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے زیادہ رقم باقی رہ جاتی ہے۔ اس سے معاشی ترقی کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے اور مزید ملازمتیں پیدا ہوتی ہیں۔ مزید برآں، کم مالیاتی خسارہ افراط زر کو کنٹرول میں رکھتا ہے، جو معیشت کے بنیادی اصولوں کو مضبوط کرتا ہے اور ترقی اور استحکام کو یقینی بناتا ہے۔
-بھارت ایکسپریس