وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں سی جے آئی جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی رہائش گاہ کا دورہ کیا۔ وہیں وزیر اعظم مودی نے گنپتی پوجا میں حصہ لیا۔ اس پر اپوزیشن نے زبردست ہنگامہ کھڑا کر دیا تھا۔ اب حکومتی ذرائع نے وزیر اعظم مودی کے سی جے آئی کی رہائش گاہ پر جانے کو درست قرار دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چھپ کر جانے سے بہتر ہے کھلے عام جانا ہے۔ یہ سوال بھی پوچھا کہ کیا ہندوستان کی عدلیہ اتنی کمزور ہے کہ ایک ملاقات کی وجہ سے ججز متاثر ہوں گے؟ انہوں نے کہا کہ ایسی سوچ کمزور ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔
اس کے علاوہ سرکاری ذرائع نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد انجینئر رشید کی پارٹی کے ساتھ بی جے پی کے اتحاد کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انجینئر رشید یو اے پی اے کے تحت ملزم ہیں۔ ہمارے اعتراضات کے باوجود انجینئر رشید کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ بی جے پی رشید کی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کر سکتی۔
جموں و کشمیر میں ریاستی حیثیت کی بحالی پر ایک سرکاری عہدیدار نے کہا کہ ریاست کی بحالی حکومت کی ترجیح ہے۔ جموں و کشمیر 4 دہائیوں سے مشکلات کا شکار تھا۔ جموں و کشمیر پر فیصلے کرتے وقت پڑوس (پاکستان) میں کیا ہو رہا ہے اس کو بھی ذہن میں رکھنا ہو گا۔ حکومت جموں و کشمیر میں جلد از جلد ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ مودی حکومت کی اہم ترجیح ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ جلد از جلد ہو جائے گا۔
جماعت اسلامی کے حوالے سے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم جماعت کے ارکان کی تخریبی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ مردم شماری کے حوالے سے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ اگلی مردم شماری میں ذات پات کے حوالے سے کالم شامل کیا جائے یا نہیں۔ اس بارے میں ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ معاملہ زیر غور ہے۔
بھارت ایکسپریس۔