Bharat Express

Jammu-Kashmir Politics: غلام نبی آزاد جموں و کشمیر کے اگلے لیفٹیننٹ گورنر ہوں گے؟سابق وزیراعلیٰ نے دیا یہ جواب

ڈی پی اے پی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے کہا، “بے روزگاری اور مہنگائی جموں و کشمیر کے دو اہم مسائل ہیں، جنہیں وہ خطے کی سیاحتی صلاحیت کو بڑھا کر حل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ مہنگائی صرف ہندوستان میں نہیں ہے

جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلیٰ غلام نبی آزاد۔ (فائل فوٹو)

سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے جموں و کشمیر کا اگلا لیفٹیننٹ گورنر بننے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے اتوار (1 اکتوبر) کو کہا کہ انہیں اس میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ کانگریس کے سابق رہنما نے کہا کہ وہ کسی روزگار کی تلاش میں نہیں ہیں، بلکہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کی خدمت کرنا چاہتے ہیں۔ ریاست میں یہ افواہ ہے کہ غلام نبی آزاد کو جموں و کشمیر کا اگلا لیفٹیننٹ گورنر بنایا جا سکتا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر بننے کے حوالے سے یہ جواب دیا

اپنی ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، کانگریس کے سابق رہنما غلام نبی آزاد نے کہا، “میں لوگوں سے درخواست کروں گا کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں۔ میں (جموں و کشمیر) روزگار کی تلاش میں نہیں آیا، میں لوگوں کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔ اب ایک نئی افواہ ہے کہ غلام نبی آزاد اگلے لیفٹیننٹ گورنر بننے جا رہے ہیں۔

غلام نبی آزاد نے گزشتہ سال کانگریس سے علیحدگی کے بعد ترقی پسند آزاد پارٹی  بنائی تھی۔ ان پر یہ کہتے ہوئے تنقید کی جارہی ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کہنے پر جموں و کشمیر کی سیاست میں واپس آئے ہیں۔ اس کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’جب میں 2005 میں یہاں آیا تھا (بطور وزیر اعلیٰ) تو میں نے دو اہم (یونین) وزارتیں (ہاؤسنگ اور شہری ترقی اور پارلیمانی امور) لوگوں کی خدمت کے لیے چھوڑی تھیں۔ ایسا نہیں ہے کہ میرے پاس کام نہیں ہے۔”

سیاحت کی صلاحیت بڑھانے کے بارے میں کیا کہا گیا؟

ڈی پی اے پی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے کہا کہ “بے روزگاری اور مہنگائی جموں و کشمیر کے دو اہم مسائل ہیں، جنہیں وہ خطے کی سیاحتی صلاحیت کو بڑھا کر حل کرنا چاہتے ہیں۔ یہ سچ ہے کہ مہنگائی صرف ہندوستان میں نہیں ہے۔  یورپ  میں مہنگائی سب سے زیادہ ہے۔  لیکن ان کے پاس اس سے نمٹنے کے لیے اور ذرائع ہیں، جب کہ ہم ایک غریب ریاست ہیں۔

سیاحت پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ “بطور وزیر اعلی، میرا منصوبہ تھا کہ جموں و کشمیر کے ہر ضلع میں 10 سے 12 سیاحتی مقامات تیار کیے جائیں، سیاحت معاشرے کے تمام طبقات کو روزگار فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read