Bharat Express

G-20 Summit 2023: بھارت نے 2500 سال پہلے ہی انسانیت کی فلاح کے لئے دیا تھا پیغام، جی-20 کے افتتاحی خطاب میں وزیر اعظم مودی کا خطاب

PM Modi Speech in G-20 Summit 2023: وزیراعظم نریندر مودی نے مزید کہا کہ ”ہم نے تجویزرکھی تھی کہ افریقن یونین کو جی-20 کی مستقل رکنیت دی جائے۔ یقین ہے کہ اس میں آپ سب کی رضامندی ہے۔“

G-20 Summit 2023 in India:  جی-20 سربراہی اجلاس دارالحکومت دہلی میں شروع ہو گیا ہے۔ وزیراعظم نریندرمودی نے اس پروگرام کا آغازاپنی تقریر سے کیا۔ پی ایم مودی نے اس دوران ایک تاریخی اعلان بھی کیا۔ اس کے علاوہ پی ایم نے اپنی افتتاحی تقریرکا آغاز انسانیت سے کیا۔ سب سے پہلے وزیراعظم نے مراکش میں آنے والے خوفناک زلزلے پر دکھ کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ میں مراکش میں آنے والے زلزلے سے متاثرہ افراد سے اظہارتعزیت کرنا چاہتا ہوں۔ ہماری دعا ہے کہ تمام زخمی افراد جلد صحت یاب ہو جائیں۔ پوری عالمی برادری اس مشکل وقت میں مراکش کے ساتھ ہے۔ ہم انہیں ہرممکن مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہاں سے چند کلومیٹر کے فاصلے پرتقریباً ڈھائی ہزارسال پرانا ایک ستون ہے، جس پرپراکرت زبان میں لکھا ہے کہ ہیون لوکاشیت مکیتی، اتھ: ایان نتیشو ہیون۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ انسانیت کی فلاح وبہبود کو ہمیشہ یقینی بنایا جائے۔ یعنی ہندوستان نے یہ پیغام اتنے سال پہلے دیا تھا۔ جی-20 کا آغاز اس پیغام سے کیا جانا چاہئے۔ یہ وہ وقت ہے جب پرانے چیلنجزہم سے نئے وسائل مانگ رہے ہیں۔ وزیراعظم مودی نے ایک ٹوئٹ میں کہا، “دہلی میں جی-20 سربراہی اجلاس کی صبح نتیجہ خیز رہی۔”

افریقی یونین  کوجی-20 میں مستقل رکنیت

وزیراعظم مودی نے مزید کہا، “ہم نے تجویز پیش کی تھی کہ افریقی یونین کو جی-20 کی مستقل رکنیت دی جائے۔ مجھے یقین ہے کہ آپ سب اس سے متفق ہوں گے۔ اب اس سے پہلے کہ میں آپ سب کی رضامندی سے مزید کارروائی شروع کروں، میں افریقی یونین کے چیئرکو جی-20 کے مستقل رکن کے طورپراپنی نشست سنبھالنے کی دعوت دیتا ہوں۔ اس کے بعد، کوموروس کی یونین کے صدراورافریقی یونین (اے یو) کے صدرزالی اسومانی نے اپنی نشستیں سنبھال لیں، جی-20 کے مستقل ممبربن گئے۔

’دنیا میں اعتماد کی بہت بڑی کمی آئی‘

’دنیا میں اعتماد کی بہت کمی آئی‘ اس کے بعد کورونا کے بارے میں بات کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا کہ کووڈ-19 کے بعد دنیا میں اعتماد کی کمی کی وجہ سے بڑا بحران آیا ہے۔ جنگ نے اسے مزید گہرا کردیا ہے۔ جب ہم کووڈ کو شکست دے سکتے ہیں تو ہم باہمی اعتماد کے ساتھ اس بحران پر بھی قابو پا سکتے ہیں۔ یہ وقت ہم سب کے ساتھ مل کر چلنے کا ہے، اس لئے’سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اورسب کا پریاس‘ کا منتر ہم سب کے لئے رہنما بن سکتا ہے۔ عالمی معیشت میں انتشارہو، شمال اورجنوب کی تقسیم، مشرق اورمغرب کی تقسیم، خوراک، ایندھن اورکھاد کا انتظام، دہشت گردی، سائبر سیکورٹی، صحت، توانائی یا پانی کی حفاظت، ہمیں آنے والی نسلوں کے لیے ٹھوس حل کی ضرورت ہے۔ تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

  بھارت ایکسپریس۔