دھوکہ دہی کرنے والے گروہ کا پردہ فاش
کئی بار لوگ بیرون ملک جاب کی تلاش میں بڑی مشکل میں پڑ جاتے ہیں۔ ایسا ہی کچھ 25 سے زائد ہندوستانیوں کے ساتھ ہوا ہے، یہ سب بھاری تنخواہوں کے چکر میں ایجنٹوں کے جال میں پھنس گئے۔ ان تمام افراد کو تھائی لینڈ لے جانے کے بہانے لے جایا گیا لیکن تھائی لینڈ کے بجائے لاؤس لے جایا گیا۔ جہاں انہیں سائبر فراڈ کرنے پر بھی مجبور کیا گیا۔
گینگ کے دو کارندے گرفتار
آپ کو بتاتے چلیں کہ بیرون ممالک میں نوکریاں دینے کے نام پر ایک پورا سنڈیکیٹ کام کرتا ہے۔ ممبئی پولیس نے ایسے ہی ایک گینگ کا پردہ فاش کیا ہے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے سرغنہ 46 سالہ جیری جیکب اور اس کے ساتھی گاڈفری الواریس کو گرفتار کرلیا۔ یہ دونوں وہی ایجنٹ ہیں جن کے ذریعے 25 سے زیادہ ہندوستانی کام کرنے کے نام پر بیرون ملک گئے تھے۔
متاثر نے درج کرائی تھی شکایت
معاملے کی معلومات دیتے ہوئے ممبئی پولیس نے کہا کہ متاثر سدھارتھ یادو نے 23 مارچ کو شکایت درج کرائی تھی۔ جس میں جیری جیکب اور گاڈفری الواریس کے علاوہ سنی نامی ایک اور ایجنٹ کا نام لیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: CAA سے اگر ہندوستانی مسلمانوں کو کوئی نقصان نہیں تو پھر اس کی مخالفت کیوں؟ آچاریہ پرمود کرشنم کا مسلمانوں سے سوال
کال سینٹر میں زبردستی کر واتے تھے فراڈ
نوکری کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دینے والے اس گینگ کا شکار سدھارتھ یادو بن گیا تھا۔ جس کے بعد اس نے لاؤس میں ہندوستانی سفارت خانے سے رابطہ کیا اور ملک واپس آنے میں کامیاب رہا۔ سدھارتھ یادو نے بتایا کہ وہ 2022 میں زیادہ پیسوں کے لالچ میں تھائی لینڈ گیا تھا، لیکن اسے تھائی لینڈ کی سرحد کے قریب لاؤس لے جایا گیا۔ جہاں اس سے زبردستی کال سنٹر میں کام کروایا گیا۔ لوگوں کو دھوکہ دینے پر مجبور کیا گیا۔
بھارت ایکسپریس۔