Bharat Express

Rohtak: روہتک میں ایک ہی خاندان کے چار لوگوں کی لاشیں ملنے سے برپا کیوں ہنگامہ

ایک شراب کی بوتل ، کچھ سرینج اور نیند کی گولیاں بھی ملی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اس بات کی تحقیق کررہی ہے کہ کیا وہ شخص کسی معاملے کو لے کر ذہنی طور سے پریشان تھا

روہتک میں ایک ہی خاندان کے چار لوگوں کی لاشیں ملنے سے برپا کیوں ہنگامہ

Rohtak:ہریانہ کے روہتک شہر میں منگل کو ڈاکٹر ونود نے اپنی ٹیچر بیوی سونیا اور بیٹی انشکا بیٹے انش کا گلا کاٹ کر قتل کردیا۔ پولیس کو شک ہے کہ یہ قتل  ہے یا خودکشی کا معاملہ ہے، تھانہ انچارج (نگر)روہتک انسپکٹر دیش راج نے لاشوں کی پہچان ونود (32) ان کی بیوی سونیا (30)اور 8سال اور 6 سال کے بیٹے کےطور پرکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ونود ایک رجسٹرڈ میڈیکل پریکٹیشنر تھے۔ ایس ایچ او نے کہا کہ خاتون اور بچوں کے گلے چاقو سے ریتے ہوئے تھے۔ انہوں نے موقع سے چاقوبھی برآمد کرلیا ہے۔

افسر نے کہا کہ برسی نگر علاقہ کے مکان میں جہاں وہ لوگ مردہ  پائے گئے تھے۔ وہاں ایک شراب کی بوتل ، کچھ سرینج اور نیند کی گولیاں بھی ملی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اس بات کی تحقیق کررہی ہے کہ کیا وہ شخص کسی معاملے کو لے کر ذہنی طور سے پریشان تو نہیں تھا۔ پولیس اہلکارنے کہا کہ ایک رشتہ دار نے انہیں منگل کی شام کو مردہ حالت میں دیکھا اور اس کی اطلاع پولیس کو دی۔

Crimeتین صفحات کا خودکشی نوٹ ملا

پولیس نے جائے وقوعہ سے تین صفحات پر مشتمل خودکشی نوٹ برآمد کیا ہے۔ عجلت میں لکھے گئے سوسائڈ نوٹ میں لکھا ہے کہ سونیا بہت اچھی تھی۔ مجھے اپنی قسمت سے مل گی لیکن میں اس کا مستحق نہیں تھا۔ میں اپنی زندگی سے پریشان تھا، اس لیے میں مرگیا اور اپنے گھر والوں کو مار ڈالا۔ کوئی کسی کا نہیں، یہ میں نے دیکھا ہے۔ مزید لکھا ہے کہ وکاس کے پاس ایل آئی سی ہے۔ ساتھ پوسٹ آفس کی کاپی کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔

پولیس کو ایک گھر میں چار لاشیں پڑی ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ اس پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ٹیم نے موقع پر پہنچ کر کارروائی شروع کردی۔ ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ اس شخص نے اپنی بیوی اور بچوں کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کر لی ہے۔ موقع سے ملے خودکشی نوٹ میں بھی اس شخص نے خود کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اس واقعہ کو انجام دینے کی بات کہی ہے۔ اس وقت واضح طور پر کچھ کہنا مشکل ہے۔ خودکشی نوٹ کی ہینڈ رائٹنگ میچنگ کے لیے بھیجی جائے گی۔ جائے وقوعہ سے لیے گئے نمونے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد کچھ کہا جا سکتا ہے۔ اہل خانہ نے آر ایم پی کو ذہنی طور پر پریشان بتایا ہے۔

 -بھارت ایکسپریس