
مدھیہ پردیش کے نکسل متاثرہ بالاگھاٹ ضلع کے گھنے جنگلات میں ہفتہ کے روز دو تصادم میں تین خواتین سمیت چار مسلح ماؤ نواز کیڈروں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ یہ انکاؤنٹر جنوب مشرقی ایم پی کے بالاگھاٹ ضلع کے بیہر تھانہ علاقے کے تحت لاگور گاؤں کے قریب پچاما دادر کے جنگلات میں سی آر پی ایف، ریاستی پولیس کی اسپیشل ہاک فورس اور بالاگھاٹ اور منڈلا ضلع کی پولیس کے مشترکہ دستوں کے محاصرے اور تلاشی کے آپریشن کے دوران ہوا۔
جنگلات میں شدید بارشوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں تین خواتین نکسل کیڈر ماری گئیں۔ سی آر پی ایف کی کوبرا ٹیم سمیت پولیس اور مرکزی نیم فوجی دستوں کی ٹیموں کو تین خاتون نکسلیوں کی لاشیں برآمد ہوئیں۔ جیسے ہی سیکورٹی فورسز جنگلوں میں آگے بڑھیں، انھوں نے مسلح نکسلیوں کو دیکھا۔ سیکورٹی فورسز کو جنگل میں داخل ہوتے دیکھ کر مسلح ایل ڈبلیو ای کے کارندوں نے فائرنگ شروع کردی۔ جوابی فائرنگ میں ایک مرد نکسلی بھی مارا گیا، جب کہ دیگر اسلحہ، گولہ بارود اور دیگر سامان چھوڑ کر موقع سے فرار ہو گئے۔ چاروں مارے گئے نکسلیوں کی شناخت اب تک نہیں ہوئی ہے۔
لگاتار جاری ہے حکومت کا نکسل مخالف آپریشن
ایم پی پولیس کے اسپیشل ڈی جی (اینٹی نکسل) پنکج سریواستو نے کہا ’’جب آمنے سامنے تصادم ہوا تو جنگلوں میں 20 سے زیادہ مسلح نکسلی موجود تھے۔ پہلے تصادم کے دوران ابتدائی طور پر ایک ایس ایل آر اور ایک گرینیڈ لانچر برآمد کیا گیا، لیکن مسلسل موسلا دھار بارش تلاشی کی کارروائیوں میں مزید رکاوٹ ڈال رہی ہے‘‘۔
واضح رہے کہ پچھلے 115 دنوں میں ماؤنوازوں سے متاثرہ بالاگھاٹ اور منڈلا اضلاع کے جنگلوں میں یہ تیسرا بڑا نکسل مخالف انکاؤنٹر ہے، جس کے نتیجے میں نو خواتین کیڈروں سمیت دس مسلح نکسلیوں کو مار گرایا گیا ہے۔ اس سے قبل 19 فروری کو بالاگھاٹ ضلع کے جنگلوں میں چار خواتین کیڈروں کو مار گریا گیا تھا۔ بعد ازاں 2 اپریل کو منڈلا ضلع کے جنگلوں میں دو مطلوبہ خواتین کیڈرز کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، جن پر 14 لاکھ روپے کا انعام تھا۔
بھارت ایکسپریس اردو
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔