Bharat Express

AMU Students Union Election Issue: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اسٹوڈنٹس یونین کا الیکشن نہ کرانے پر سابق صدر زیڈ کے فیضان نے اٹھائے سوال

سپریم کورٹ کے وکیل اوراے ایم یو طلبہ یونین کے سابق صدرایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان نے آج یہاں ایک بیان جاری کرکے مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے انتخابات فوری طورپرکرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

ایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان (فائل فوٹو)

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدراورسپریم کورٹ کے وکیل ایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان نے آج یہاں ایک بیان جاری کرکے مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کے انتخابات فوری طورپرکرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس ناک ہے کہ گزشتہ پانچ سالوں سے یونیورسٹی میں طلباء یونین نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں حالات بالکل نارمل ہیں اورداخلے تقریباً مکمل ہوچکے ہیں، ایسے میں الکشن نہ کرائے جانے کا کوئی جوازنہیں ہے۔

انھوں نے زوردیتے ہوئے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی طلباء یونین کی اپنی ایک الگ پہچان اورافادیت رہی ہے۔ یہاں کی طلباء یونین یونیورسٹی کے معاملات کواٹھانے کے ساتھ ہی ملی مسائل کوبھی مضبوطی سے اٹھاتے رہے ہیں۔ آج جب ملت اسلامیہ مختلف مسائل اورناگفتہ بہ حالات سے دوچارہے تویونیورسٹی میں طلباء یونین کا قیام مزیدضروری ہوجاتا ہے۔

ایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان نے کہا کہ یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹس 34 میں صاف طورپرکہا گیا ہے کہ یونین لازمی طور پرہوگی، مگراس کے باوجودکئی سالوں سے انتخابات کا نہ کرایا جانا باعثِ تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی یونیورسٹی طلباء یونین کے انتخابات 27 ستمبرکوکرائے جانے کے اعلان ہوچکا ہے، جس کا میں خیرمقدم کرتا ہوں۔ انہوں نے امید کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ اے ایم یوایڈمنسٹریشن بھی اسے نظیربناتے ہوئے فوری طورپر یونین انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرے گی۔

ایم یو طلبہ یونین کے سابق صدر زیڈ کے فیضان نے کہا کہ اگرایسا نہ ہوا اورطلباء نے کوئی احتجاج کا راستہ اپنایا تو وہ حق بجانب ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ یہ افسوس ناک ہے کہ ایڈمنسٹریشن ایک طرف تو لنگدوہ کمیشن کی سفارشات پرعمل کرنے کے نام پریونیورسٹی سیشن کے اختتام پرفوراً سے پیشتریونین کی مدتِ کارختم کرنے کی بات کرتا ہے، مگر دوسری طرف الیکشن کرانے میں تاخیرکرتا ہے، یہ نہ صرف یہ کہ درست نہیں بلکہ اس سے انتظامیہ کی بدنیتی بھی ظاہرہوتی ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read