مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے سابق جج روہت آریہ بی جے پی میں شامل، صرف تین ماہ قبل ہوئے تھے ریٹائر
Former Judge Rohit Arya Joins BJP: مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے سابق جسٹس روہت آریہ ہفتہ کو بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ بی جے پی کے لیگل سیل کی جانب سے منعقد کیے گئے ایک پروگرام کی تصویر سامنے آئی ہے جس میں سابق جسٹس آریہ بھی اسٹیج پر نظر آرہے ہیں۔ جسٹس آریہ تین ماہ قبل ریٹائر ہوئے تھے۔ بھوپال میں پارٹی دفتر میں ایک پروگرام کے دوران بی جے پی کی مدھیہ پردیش یونٹ کے صدر راگھویندر شرما نے انہیں رکنیت دی۔ اس پروگرام میں ڈپٹی سی ایم راجندر شکلا بھی موجود تھے۔
جسٹس آریہ نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور وکیل 1984 میں کیا۔ انہیں 2003 میں مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا سینئر وکیل مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے مرکزی حکومت، ایس بی آئی، محکمہ ٹیلی کام، بی ایس این ایل، اور محکمہ انکم ٹیکس کے لیے بھی کیس لڑے۔ انہیں 2013 میں ہائی کورٹ کا جج بنایا گیا اور 2015 میں مستقل جج کے طور پر حلف اٹھایا۔ جسٹس آریہ 27 اپریل 2024 کو ریٹائر ہوئے۔
منور فاروقی کو ضمانت دینے سے کیا تھا انکار
جسٹس آریہ وہی سابق جج ہیں جنہوں نے کامیڈین منور فاروقی اور نلن یادو کو ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ دونوں پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام تھا۔ اپنے حکم میں جسٹس آریہ نے کہا تھا کہ ہم آہنگی اور بھائی چارے کی حوصلہ افزائی کرنا ہر شہری کا آئینی فرض ہے۔ اس شخص کے مذہب، زبان اور ذات سے قطع نظر۔ تاہم سپریم کورٹ نے منور فاروقی کی ضمانت منظور کر لی تھی۔
یہ بھی پڑھیں- Gaurav Gogoi: کانگریس نے اس رہنما کو بنایا لوک سبھا میں ڈپٹی لیڈر، اسپیکر کا انتخاب لڑنے والے کے سریش کو بھی ملی بڑی ذمہ داری
اس فیصلے پر بھی جسٹس آریہ چرچہ میں آئے
جسٹس آریہ کا نام خاتون کے ساتھ بدتمیزی کرنے والے ملزم کو ضمانت دینے پر بھی خبروں میں آیا تھا۔ انہوں نے اپنے ضمانتی آرڈر میں کہا تھا کہ ضمانت مانگنے والے رکن اور اس کی بیوی کو رکشا بندھن کے دن راکھی اور مٹھائی کا ڈبہ لے کر شکایت کنندہ کے گھر جانا چاہیے۔ ساتھ ہی ضمانت کی شرائط میں کہا گیا کہ ملزم عمر بھر شکایت کنندہ خاتون کی حفاظت کرے گا۔ تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے اس ہدایت پر بھی پابندی لگا دی گئی اور ضمانت کی شرط کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
-بھارت ایکسپریس