Bharat Express

بھیما کورے گاؤں معاملے میں دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ہنی بابو نے سپریم کورٹ سے واپس لی ضمانت عرضی

بھیما کورے گاؤں معاملے میں پھنسے دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ہنی بابو نے سپریم کورٹ سے ضمانت کا مطالبہ کرنے والی اپنی عرضی واپس لے لی۔

دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر ہنی بابو۔

DU Professor Honey Babu: دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسرہنی بابو، جوبھیما کوریگاؤں معاملے میں مبینہ طورپرماؤنوازوں سے تعلق کے الزام میں ملوث تھے، نے جمعہ کو سپریم کورٹ سے ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔ کیس کی سماعت کے دوران ہنی بابو کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ‘حالات میں تبدیلی’ کی وجہ سے وہ سپریم کورٹ سے درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔ اس لئے عدالت کو اس کی اجازت دینی چاہئے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اورجسٹس پنکج مٹھل کی بنچ نے ہنی بابوکو درخواست واپس لینے کی اجازت دے دی ہے۔ ہنی بابوکے وکیل نے عدالت کواشارہ دیا ہے کہ وہ ہائی کورٹ میں دوبارہ ضمانت کی درخواست داخل کرنا چاہتے ہیں۔ قابل ذکرہے کہ ہنی بابو کی طرف سے دائرضمانت کی درخواست کو ممبئی ہائی کورٹ نے ستمبر 2022 میں مسترد کردیا تھا۔

آپ کوبتا دیں کہ بامبے ہائی کورٹ نے ایلگارپریشد ماؤنوازلنکس معاملے کے ملزم دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسرہنی بابوکی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔ ہنی بابو نئی ممبئی کی تلوجا جیل میں بند ہیں۔ ہنی بابو کو جولائی 2020 میں این آئی اے نے 31 دسمبر 2017 کو پونے میں منعقدہ ایلگار پریشد کی میٹنگ میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقریروں کے سلسلے میں گرفتار کیا تھا۔ کونسل کی میٹنگ کے اگلے دن ضلع میں بھیما کوریگاؤں جنگی یادگار کے قریب تشدد پھوٹ پڑا۔ تشدد میں ایک شخص ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
اس کیس میں، جس میں ایک درجن سے زیادہ کارکنوں اور ماہرین تعلیم کو ملزم نامزد کیا گیا تھا، ابتدائی طور پر پونے پولیس نے تفتیش کی اور بعد میں اسے این آئی اے نے اپنے قبضے میں لے لیا۔ بابو نے اس سال جون میں ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور یہاں کی خصوصی این آئی اے عدالت کے حکم کو چیلنج کیا، جس نے اس سال کے شروع میں اس کی ضمانت کی عرضی کو مسترد کر دیا تھا۔

ہنی بابو نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ خصوصی عدالت نے یہ فرض کرنے میں “غلطی” کی ہے کہ ان کے خلاف پہلی نظر میں مجرمانہ مواد موجود ہے۔ این آئی اے نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے یہ دلیل دی تھی کہ بابو نے نکسل ازم کو فروغ دینے کی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا اور حکومت کا تختہ الٹنا چاہتا تھا۔

 بھارت ایکسپریس۔

 

Also Read