ڈی یو کے سابق پروفیسر جی این سائبابا بری، عمر قید کی سزا منسوخ
G N Saibaba: بمبئی ہائی کورٹ نے ڈی یو کے سابق پروفیسر جی این سائبابا کو بری کر دیا ہے اور ان کی عمر قید کی سزا منسوخ کر دی ہے۔ آج (منگل)، بمبئی ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے دہلی یونیورسٹی کے سابق پروفیسر جی این سائبابا اور پانچ دیگر کی غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت ماؤنواز گروپوں سے تعلق کے الزام لگانے والے ایک کیس میں سزا کو کالعدم کر دیا ہے۔ جسٹس ونے جوشی اور والمکی ایس اے مینیز نے اس معاملے میں بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ جی این سائبابا اور ان کے ساتھی ملزمین کو 2014 میں ماؤنواز گروپوں سے روابط رکھنے اور بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
انہیں کیا گیا بری
جی این سائبابا، ہیم مشرا، مہیش ترکی، وجے ترکی، نارائن سانگلیکر، پرشانت راہی اور پانڈو نروٹے (متوفی) کو بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بنچ نے ماؤنواز لنک کیس میں بری کر دیا ہے۔
کیا حکومتی فریق سپریم کورٹ جائے گا؟
توقع ہے کہ حکومتی فریق اس معاملے میں سپریم کورٹ میں اپیل کرے گا۔ حکومتی فریق کے وکلاء اس حوالے سے امکانات پر غور کر رہے ہیں۔ جی این سائی بابا اس وقت ناگپور سینٹرل جیل میں ہیں۔ عدالت نے جی این سائی بابا اور دیگر پانچ ملزمین کو بری کر دیا ہے۔ عدالت نے ان ملزمین کو 50 ہزار روپے کے مچلکے پر رہا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ ریاستی حکومت اور پولیس فورس کے لیے بڑا دھچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Nana Patekar message to Farmers: نانا پاٹیکر نے کسانوں سے کی بڑی اپیل،کہا حکومت کس کی بنانی ہے یہ اب طے کرے کسان بھائی
کون ہیں جی این سائبابا؟
جی این سائی بابا، جنہیں گوکرکونڈہ ناگا سائی بابا بھی کہا جاتا ہے، ایک ہندوستانی اسکالر، مصنف اور انسانی حقوق کے کارکن ہیں۔ وہ سابق اسسٹنٹ پروفیسر تھے اور مختلف سماجی اور سیاسی تحریکوں میں نمایاں شخصیت رہے ہیں۔ سائی بابا کی پیدائش مشرقی گوداوری، آندھرا پردیش، ہندوستان کے ایک قصبے املاپورم میں ایک غریب کسان خاندان میں ہوئی تھی۔ پولیو کی وجہ سے وہ پانچ سال کی عمر سے وہیل چیئر استعمال کر رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس