
دہلی کے جامع مسجد میٹرو اسٹیشن پر ہنگامہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی، ایف آئی آر درج
Delhi Jama Masjid Metro: دہلی میں شب برات کے دوران جامع مسجد میٹرو اسٹیشن کے اے ایف سی گیٹ پر ہنگامہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے۔ دہلی میٹرو پولیس نے ہنگامہ کرنے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ دہلی میٹرو پولیس نے 132 بی این ایس، 221 بی این ایس اور 59 ڈی ایم آر سی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
دراصل، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں واضح طور پر دیکھا جا رہا ہے کہ کچھ لوگ آٹومیٹک فیر کلیکشن (اے ایف سی) کے گیٹ سے چھلانگ لگا کر باہر نکل رہے ہیں۔ وائرل ویڈیو پر صارفین نے مختلف ردعمل کا اظہار کیا۔ صارفین نے دہلی میٹرو کے کام کرنے کے انداز پر بھی سوالات اٹھائے اور اسے سیکورٹی میں کوتاہی قرار دیا۔
سخت کارروائی کی جائے گی- منوج تیواری
دریں اثنا، بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ منوج تیواری نے دہلی کے جامع مسجد میٹرو اسٹیشن پر ہنگامہ آرائی پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے تمام ہنگامہ کرنے والوں کی شناخت کی جا رہی ہے، اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ لیکن تشویشناک بات یہ ہے کہ اپنے بچوں کو ایسی تعلیم دینے والے کون ہیں؟ یہ لوگ میٹرو کے آپریشن کو چیلنج کرتے ہیں جو کہ بالکل ناقابل قبول ہے۔ والدین سے گزارش ہے کہ اپنے بچوں پر توجہ دیں۔ شب برات کے موقع پر تحمل سے کام لینا ضروری ہے لیکن عوامی مقامات پر ہنگامہ برپا کرنا سراسر غلط ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Bandi Sanjay on Telangana Govt: ’مسلمانوں کو پسماندہ طبقے میں شامل نہیں ہونے دیں گے‘، مودی حکومت کے وزیر کا بڑا اعلان
ڈی ایم آر سی نے دی وضاحت
ڈی ایم آر سی اس معاملے میں پہلے ہی وضاحت دے چکی ہے۔ ڈی ایم آر سی نے ‘X’ پر ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں کچھ مسافر AFC گیٹ سے کود رہے ہیں۔ اس سلسلے میں، ڈی ایم آر سی یہ بتانا چاہتا ہے کہ یہ واقعہ 13 فروری 2025 کی شام کو وائلٹ لائن کے جامع مسجد میٹرو اسٹیشن پر پیش آیا۔
-بھارت ایکسپریس
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔