فاروق عبداللہ پاکستان پر برہم، بولے 75 سال میں کشمیر پاکستان نہ بنا تو اب کیا بنے گا؟
جموں وکشمیرمیں گزشتہ تین دنوں میں تین دہشت گردانہ حادثات سامنے آئی ہیں۔ اس دوران ایک جوان بھی شہید ہوا ہے اور 9 افراد کی موت ہوئی ہے۔ اس درمیان دہشت گردانہ حملوں پر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا بیان سامنے آیا ہے اور انہوں نے ایک بار پھر پاکستان سے بات چیت کرنے کی وکالت کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس طرح کی چیزوں کا تب تک حل نہیں نکلنے والا ہے جب تک بات چیت نہیں ہوگی۔ فاروق عبداللہ نے آئندہ امرناتھ یاترا سے متعلق بھی تشویش ظاہرکی۔
نیوزایجنسی اے این آئی سے بات چیت میں فاروق عبداللہ نے کہا، ’’ہمارے پڑوسی کے ساتھ ابھی بھی پریشانیاں ہیں۔ فوجی کارروائی سے یہ مسائل حل نہیں ہوں گے… جب تک ہم اپنے پڑوسیوں سے بات نہیں کریں گے، ہم اسے حل نہیں کرسکتے۔ دہشت گرد سرحدوں کے راستے آرہے ہیں اور وہ آتے رہیں گے۔ کل جو بھی حکومت ہوگی، اسے یہی سب جھیلنا پڑے گا… ہمیں ان حالات سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے پاس ایک بڑا یاترا (امرناتھ یاترا) آنے ولای ہے، اس میں کوئی بھی چھوٹا حادثہ ہونے پر ملک کے باقی حصوں میں اس کا برا اثرہوگا۔ ہم کشمیری ان چیزوں کے لئے ذمہ دار نہیں ہیں۔ ہم نے کبھی ان چیزوں کی حمایت نہیں کی ہے۔‘‘
کٹھوعہ میں حملہ کرنے والے دہشت گرد مارے گئے
دراصل، گزشتہ رات جموں کے کٹھوعہ میں سیکورٹی اہلکاروں-دہشت گردوں میں انکاؤنٹر ہوا ہے، جس میں دو دہشت گردوں کو مار گرایا گیا ہے۔ مارے گئے دونوں دہشت گرد پاکستان کے بتائے جا رہے ہیں۔ وہیں، انکاؤنٹر کے دوران سی آرپی ایف کا ایک جوان زخمی ہوگیا، جس کی علاج کے دوران موت ہوگئی۔ دہشت گردوں کی فائرنگ میں دو شہری بھی زخمی ہوئے، جن کا علاج اسپتال میں کیا جا رہا ہے۔
کٹھوعہ میں مارے گئے دہشت گردی سے ہتھیار برآمد کئے گئے ہیں۔ دہشت گردی کے پاس سے اے کے-47، زندہ کارتوس، گرینیڈ برآمد کئے گئے۔ دہشت گرد کے بیگ سے ایک لاکھ روپئے نقد بھی ملا ہے۔ اس کے علاوہ دہشت گردوں نے ڈی آئی جی-ایس ایس پی پربھی حملہ کردیا، لیکن وہ بال بال بچ گئے۔ دہشت گردوں نے پولیس کے قافلے پرفائرنگ کی۔ انہوں نے 12 سے زیادہ راؤنڈ فائرکئے۔ کٹھوعہ میں حملہ ہونے کے کچھ دیر بعد ڈوڈا میں ایک اور دہشت گردانہ حملہ ہوا۔ سیکورٹی اہلکاروں پر دہشت گردوں نے فائرنگ کردی۔ اس حملے میں قومی رائفل یونٹ کے 6 جوان زخمی ہوگئے۔ ڈوڈا انکاؤنٹر میں اودھم پور کے بسنت گڑھ میں نظرآئے دہشت گردوں پر شک ہے۔ گزشتہ ماہ ان کی تصویر جاری ہوئی تھی۔ جموں کے اے ڈی جی پی کا دعویٰ ہے کہ فوج اور پولیس نے ڈوڈا کے چترگلا علاقے میں دہشت گردوں کو گھیرلیا ہے اور انکاؤنٹر جاری ہے۔
بھارت ایکسپریس۔