Bharat Express

Farmers will do Tractor March on 26th January: مودی حکومت کے خلاف کسانوں نے کیا ‘بھارت بند‘ کا اعلان، 26 جنوری کو کسان کریں گے ٹریکٹر مارچ

مظفرنگر کے جوگا ہیڑی ٹول پرچل رہی بھارتیہ کسان یونین کی مہاپنچایت ختم ہوگئی۔ افسران کی یقین دہانی کے بعد کسانوں نے احتجاج ختم کردیا۔ راکیش ٹکیٹ نے حکومت پر تنقید کی ہے۔

بات چیت کے ذریعے حل تلاش کیا جانا چاہئے: بھارتیہ کسان یونین کے رہنما راکیش ٹکیت

Muzaffarnagar News: اترپردیش کے ضلع مظفرنگربھارتیہ کسان یونین (بی کے یو) ترجمان راکیش ٹکیٹ کی قیادت میں کسانوں کے دیگرمطالبات سے متعلق وزیراعلیٰ کے نام اے ڈی ایم انتظامیہ کو میمورنڈم سونپ کرمہا پنچایت کا اختتام کیا گیا۔ راکیش ٹکیٹ نے حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسانوں کو کمزورکرنے کا کام کر رہی ہے۔ مہا پنچایت میں گنا کی قیمت، مفت بجلی جیسے وغیرہ کسانوں کے مفادات کے موضوعات سے متعلق آواز اٹھی۔

مظفرنگرکے جوگا ہیڑی ٹول پرچل رہے بھارتیہ کسان یونین کی مہاپنچایت میں کسان لیڈرراکیش ٹکیٹ کسانوں کے موضوع سے متعلق حکومت پر خوب برسے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے لوگ زمین چھیننے کا کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 26 جنوری کو ٹریکٹرمارچ کریں گے۔ 16 فروری کو متحدہ کسان مورچہ کی اپیل پر’بھارت بند‘ کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس لئے کسان بھی اس دن بھارت بند کا حصہ بنے گا۔ کسان کی کھیت بند کی کال بھی ہے۔

کسانوں کو دینا پڑ رہا ہے بجلی کا بل

اس کے بعد دیگرمطالبات سے متعلق وزیراعلیٰ کے نام اے ڈی ایم انتظامیہ کو میمورنڈم سونپا گیا۔ میمورنڈم میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کافی طویل وقت سے پیننا ہائی وے پر پل یا انڈرپاس بنوانے سے متعلق کسان احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں، جس کا فوراً حل نکالا جائے۔ گنا کی قیمت 450 روپئے فی کوئنٹل سے کم قبول نہیں ہے۔ کسانوں کو بجلی مفت دینے کے اعلان کے باوجود بل دینا پڑ رہا ہے اورنئے کنکشن میں کافی خرچ کرنا پڑ رہا ہے۔ ڈیژل سمیت کاشتکاروں کوآلات، کھاداوربیج پررعایت کا انتظام ہونا چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں:  Lok Sabha Election 2024: انڈیا الائنس کو بڑا جھٹکا، ممتا بنرجی کا اعلان- بنگال میں اکیلے لڑیں گی الیکشن، کانگریس پر لگایا بڑا الزام

یقین دہانی کے بعد ہڑتال ختم

ماہانہ یوم کسان میں موجود ایس ڈی ایم، ایس پی سمیت کسانوں کے اہل افسران بشمول ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، ایس ایس پی موجود ہونا چاہئے۔ آوارہ جانورکسانوں کی فصلوں کوتباہ کررہے ہیں، اس مسئلے کا کوئی حل نکالا جائے۔ نہرونالوں کی صفائی کرکے کھیتوں تک نالوں وغیرہ کا انتظام کرکے کسانوں کوآبپاشی کا فائدہ ملنا چاہئے۔ شاہراہوں سے متعلق کسانوں کے مسائل حل کئے جائیں۔ عہدیداروں کی یقین دہانی کے بعد مہاپنچایت کے اختتام پراحتجاج بھی ختم کردیا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

 

Also Read