کسان کریں گے15 اگست کو ٹریکٹر مارچ،بارڈر کھلتے ہی دہلی کی طرف کریں گےکوچ'
کسان مزدور مورچہ بھی متحدہ کسان مورچہ کی حمایت کرنے جا رہا ہے۔ پیر کے روز منعقدہ پریس کانفرنس میں کسانوں نے جانکاری دی۔ انہوں نے کہا، ‘اس کی مخالفت میں ہم یکم اگست کو مودی حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم 15 اگست کو ٹریکٹر مارچ بھی کریں گے۔ ہم نئے فوجداری قوانین کی کاپیاں بھی جلا دیں گے۔
کسان جو ایم ایس پی اور دیگر مسائل سے متعلق اپنے مطالبات پر ڈٹے ہوئے ہیں، دوبارہ دہلی مارچ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھر نے کہا کہ اب ایم ایس پی کو لیگل قانون بنانے کے لیے دوبارہ مارچ شروع کیا جائے گا اور 15 اگست کو ملک بھر میں ٹریکٹر مارچ نکالا جائے گا۔ فی الحال شمبھو بارڈر اور خانوری بارڈر بند ہیں۔ جب بھی یہ بارڈر کھلیں گی، کسان ضرور دہلی کی طرف مارچ کریں گے۔
مزید کہا گیا کہ ‘ہم 31 اگست کو بھی احتجاج کریں گے کیونکہ ہمارے ابتدائی احتجاج کو 200 دن مکمل ہو رہے ہیں۔ ہم ستمبر میں جند میں اور ستمبر میں ہی ہریانہ کے پپلی میں ریلی نکالیں گے۔ انہوں نے کہا، ‘ہم نے ایم ایس پی گارنٹی قانونی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس سے معیشت متاثر ہوگی لیکن ہم نے معاشی ماہرین سے بات کی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ یہ درست نہیں ہے۔
کسانوں سے اپیل کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ 31 اگست کو زیادہ سے زیادہ کسان بارڈرپر جمع ہوں۔ ریلی نکالی جائے گی۔ یکم ستمبر کو یوپی سنھبل اور ہریانہ میں ایک میگا ریلی ہوگی۔ 22 ستمبر کو پپلی میں ایک بڑی ریلی کا انعقاد کریں گے۔ کسانوں کے قاتل آشیش مشرا مونو کو ضمانت مل گئی۔ ایسے لوگوں کو جیل میں ہونا چاہیے۔ ہم اس کے خلاف احتجاج کریں گے۔
بھارت ایکسپریس