'ایم ایس پی پر قانون، کیس واپس '، 5 گھنٹے کی میٹنگ کے بعد بھی حکومت اور کسانوں کے درمیان بات چیت کیوں ہوئی ناکام؟
Farmers Protest: کچھ کسان تنظیموں کے دہلی مارچ کو مدنظر رکھتے ہوئے دہلی پولیس نے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ دہلی پولیس نے یہ قدم دہلی مارچ کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو پیش آنے سے روکنے کے مقصد سے اٹھایا ہے۔ دہلی مارچ کے تحت کسانوں کے احتجاج شروع ہونے سے پہلے پنجاب-ہریانہ سرحد پر واقع شمبھو بارڈر کو سیل کر دیا گیا ہے۔ یہی نہیں سرحد پر بی ایس ایف اور آر اے ایف کے جوانوں کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔
پنجاب سے احتجاج کرنے والے کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے پنجاب-ہریانہ سرحدی علاقوں پر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ کسان لیڈروں کی طرف سے دہلی کول کی کال کے پیش نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔ دراصل، کسان کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی ضمانت اور دیگر مطالبات کو لے کر احتجاج کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ کسان رہنما سرون سنگھ پندھیر کے مطابق مرکزی حکومت نے انہیں اپنے مطالبات پر بات کرنے کے لیے 12 فروری کو مدعو کیا ہے۔ کسان لیڈر نے کہا کہ تین مرکزی وزیر پیوش گوئل، ارجن منڈا اور نتیا نند رائے 12 فروری کو چنڈی گڑھ پہنچ کر متحدہ کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ کے وفد سے بات چیت کریں گے۔ یہ میٹنگ کسانوں کے ‘دہلی چلو’ مارچ سے ایک دن پہلے سیکٹر 26 میں واقع مہاتما گاندھی اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن میں ہوگی۔
Information has been received that some farmer organisations have given a call to their supporters to gather/march to Delhi on 13th February for their demands of the law on MSP and others. They are likely to sit at the border of Delhi till their demands are met. In order to avoid… pic.twitter.com/1KXTYDiGDl
— ANI (@ANI) February 11, 2024
ہریانہ کے امبالا میں ڈی سی پی ارشدیپ سنگھ نے کہا، “کسانوں کی تحریک کی وجہ سے، ہم نے شمبھو بارڈر کو سیل کر دیا ہے، جب وہ (کسان) یہاں آئیں گے، تو ہم ان سے درخواست کریں گے کہ اس سے آگے نہ جائیں، کیونکہ کسانوں کو نقصان نہیں پہنچے گا۔ شمبھو بارڈر سے آگے جانے کی اجازت ہے۔ اس سے آگے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کسان پرامن طریقے سے تحریک ختم کریں۔
غازی پور اور سنگھو بارڈر کے بعد کسانوں کے 13 فروری کو دہلی مارچ کی کال کے پیش نظر اب ٹکری بارڈر کے قریب بھی سیکورٹی سخت کی جا رہی ہے۔ اب ٹکری بارڈر کے قریب بھی بیریکیڈنگ کا کام جاری ہے۔
-بھارت ایکسپریس