کورونا وبا کے بعد سے امریکی کیمپس میں غیرملکی طلبا کی تعداد مسلسل کم ہوتی چلی جارہی ہے۔ کورونا کے بعد بدلی ہوئی صورتحال اور امریکی ویزہ پالیسی میں تبدیلی کی وجہ سے امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے جانے والے غیر ملکی طلباء کی تعداد میں بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ رواں سال میں بھی یہ سلسلہ برقرار ہے اور اس میں سب سے بڑا نقصان ہندوستانی طلبا کا ہورہا ہے چونکہ انہیں ویزا حاصل کرنے میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔امریکہ کی طرف سے طلبا کو ملنے والا ایف ون اسٹوڈنٹ ویزا حاصل کرنا فی الحال کافی مشکل ہوتا جارہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس میں بڑی گراوٹ بھی درج کی گئی ہے۔رواں سال کے9 مہینوں میں گزشتہ سال کے مقابلے قریب 38 فیصدی کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ بیورو آف کاونسلر افیئرز کی ویب سائٹ پر درج ریکارڈ کے مطابق کورونا وبا کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی کمی درج کی گئی ہے۔
اعداد وشمار کے مطابق ایف ون ویزا رواں سال کے جنوری سے ستمبر تک 64ہزار آٹھ ہندوستانی طالب علموں کو جاری کیا گیا ہے،حالانکہ اسی مدت میں گزشتہ سال ایک لاکھ تین ہزار495 ویزا جاری کئے گئے تھے۔وہیں 2021 میں اسی مدت کے دوران 65 ہزار 235 ویزا جاری ہوئے تھے اور2022 میں 93 ہزار 181 ویزا جاری کیا گیا تھا،حالانکہ 2020 جو کورونا وبا کا سال تھا اس دوران صرف 6646 ویزا ہندوستانی طالب علموں کو جاری گیا تھا۔
واضح رہے کہ یہ ویزا جاری کرنے کے معاملوں میں کمی صرف ہندوستان کے ساتھ نہیں ہوئی ہے بلکہ دوسرے کئی ممالک کے ساتھ بھی ایسا ہی معاملہ ہے۔ چین دوسرے نمبر پر ہے،حالانکہ امریکہ میں چینی طلبا ءکی دوسری سب سے بڑی آبادی زیرتعلیم ہے، اس کے باوجود بھی وہاں کے طلبا کیلئے ویزا معاملے میں بڑی کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔سال 2024 میں چینی طلبا کیلئے ویزا 8فیصد کم جاری ہوئے ہیں ،لیکن یہ فی الحال 2022 سے کہیں زیادہ ہے جب صرف 52 ہزار34 ویزا جاری کئے گئے تھے، رواں سال کے 9ماہ میں 73ہزار781 ویزا جاری کئے گئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔