Bharat Express

Engineer’s Dreamy Homestay in Kashmir is an Ode To the Magic of her Stunning Homeland: کشمیر میں پریوں کی کہانی کی طرح ڈریم ہوم اسٹے، خوبصورتی دیکھ کر آپ رہ جائیں گے حیران

انشاء قاضی کہتی ہیں، میرے تمام کام کا بنیادی مقصد ہمیشہ کشمیرکے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا رہا ہے، جوتخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں، انہیں صرف ایک  دوکان کی ضرورت ہے۔

کشمیر میں انشاء قاضی نے ایک شاندار ہوم اسٹے بنایا ہے۔

Jammu-Kashmir News: اگرآپ سے آپ کا ڈریم ویکیشن کے بارے میں بارے میں پوچھا جائے تو آپ کے دماغ میں سب سے پہلے کیا آئے گا؟ بونافائر نائٹ، میلوں تک پھیلے پھلوں کے باغ، پھولوں سے بھرا باغیچہ، گرتی برف کی ٹھنڈک یا کچھ اور؟ اگرآپ ایسا سوچتے ہیں تو آپ کو بتائیں گے کہ یہ صرف خواب جیسا نہیں ہے بلکہ اسے آپ حقیقت میں کشمیر کی وادیوں میں دیکھ سکتے ہیں اور محسوس کرسکتے ہیں۔ مئی کا مہینہ ختم ہوگیا ہے اورآنے والے کل سے جون کی شروعات ہوجائے گی۔ گرمی اپنے عروج پر ہے۔ یہی وہ وقت ہوتا ہے جب لوگ ٹرپ کے لئے نکلتے ہیں۔ کیونکہ بچوں کی اسکول کی چھٹیاں ہوجاتی ہیں۔ ایسے میں لوگ چھٹیوں کا لطف لینے کے لئے کہیں ٹور پر جاتے ہیں۔ انجوائے کرنے کے لئے کشمیر کی وادیوں سے بہتر اور کیا ہوسکتا ہے؟ 

انشاء قاضی نے ایک جھونپڑی بنائی

چھٹیوں پر جانے سے پہلے دماغ میں ایک چیزاور آتی ہے کہ ہم کس ہوٹل میں رکیں؟ کیا وہاں کی سہولیات ہمارے موافق ہوگی؟ آپ کو بتادیں کہ کشمیر کی خوبصورت وادیوں میں موجود ہے چیجی کاٹیج۔ جیسا خوبصورت نام ویسا ہی خوبصورت یہاں کا نظارہ ہے۔ لکڑی کی شاندار سجاوٹ کے ساتھ کاٹیج ایسا لگتا ہے کہ جیسے پریوں کی کہانیوں کی کتابوں سے ترغیب لے کراسے بنایا گیا ہو۔

واضح رہے کہ اس خوبصورت کاٹیج کو بنانے والی ہیں انشاء قاضی۔ پیشے سے انشاء قاضی سول انجینئرہیں۔ ان کے پاس برطانیہ سے مارکیٹنگ کی ڈگری ہے۔ انشاء قاضی سال 2015 میں کشمیر لوٹیں۔ وادی میں آج انشاء قاضی کسی تعارف کی محتاج نہیں ہیں۔

کھنڈرات کے درمیان لگایا باغ
انشاء قاضی کہتی ہیں، میرے تمام کام کا بنیادی مقصد ہمیشہ کشمیرکے نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنا رہا ہے، جوتخلیقی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں، انہیں صرف ایک  دوکان کی ضرورت ہے۔ معلومات کے مطابق، سال 2000 میں انشاء قاضی کے والدین کو کشمیرکے ٹنگمرگ میں زمین کا ایک ٹکڑا ملا۔ کہا جاتا ہے کہ یہ زمین مہاراجہ ہری سنگھ کی تھی۔ انشاء قاضی کے والدین نے اسی سال زمین خریدی اورکھنڈرات کے درمیان ایک باغ اگانا شروع کیا۔ انشاء قاضی جب کشمیرواپس آئی تو وہ زمین کی خوبصورتی سے حیران رہ گئی۔