دہلی کی وزیر آتشی
الیکشن کمیشن نے دہلی کی کیجریوال حکومت کے وزیر اور عام آدمی پارٹی لیڈر آتشی کو نوٹس بھیجا ہے۔ کمیشن نے آتشی کو اس دعوے پر نوٹس بھیجا ہے کہ ان سے بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے رابطہ کیا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے آتشی سے کہا ہے کہ وہ ہفتہ (6 اپریل 2024) شام 5 بجے تک بی جے پی میں شامل ہونے کی پیشکش کے دعوے سے متعلق جواب دیں۔ حال ہی میں بی جے پی نے اس معاملے کو لے کر آتشی کو قانونی نوٹس بھیجا تھا۔
بدھ (3 اپریل 2024) کو آتشی کو بھیجے گئے نوٹس میں دہلی بی جے پی میڈیا کے سربراہ پروین شنکر کپور کے وکیل ستیہ رنجن سوین نے کہا، “آپ سے درخواست ہے کہ مذکورہ الزام کو فوری طور پر واپس لیں اور اپنی معافی کو ٹیلی ویژن پر نشر کریں اور اسے سوشل میڈیا پر نمایاں طور پر شائع کریں۔ ایسا نہ کرنے پر میرا مؤکل آپ کے خلاف دیوانی اور فوجداری کارروائی شروع کرنے پر مجبور ہو جائے گا۔”
دراصل، آتشی نے منگل (2 اپریل) کو دعویٰ کیا تھا کہ انہیں ان کے ایک قریبی ساتھی کے ذریعے بی جے پی میں شامل ہونے کی پیشکش کی گئی ہے۔
آتشی نے کیا کہا؟
آتشی نے کہا تھا، “انہیں بی جے پی میں شامل ہونے کی پیشکش کی گئی ہے۔” اگر وہ ایسا نہیں کرتی ہیں تو انہیں آنے والے دنوں میں گرفتار کر لیا جائے گا۔” انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں، سوربھ بھردواج، درگیش پاٹھک اور راگھو چڈھا کو گرفتار کیا جائے گا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے بی جے پی نے کہا تھا کہ پیشکش کرنے والے کا نام بتائیں۔
بی جے پی نے یہ جواب دیا ہے۔
بی جے پی کے قومی ترجمان گورو بھاٹیہ نے پارٹی کی جانب سے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ آتشی کو پیشکش کرنے والے شخص کا نام بھی ظاہر کیا جانا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔