دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)
Delhi Excise Policy Case: دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا دہلی کی متنازعہ ایکسائز پالیسی سے متعلق مبینہ شراب گھوٹالہ میں فروری 2023 سے تہاڑ جیل میں بند ہیں اور ان کی ضمانت کی درخواست سپریم کورٹ نے چار بار مسترد کر دی ہے۔ اسی معاملے میں عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ کو بھی گزشتہ ماہ گرفتار کیا گیا تھا اور وہ بھی جیل میں ہیں۔ وہیں، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ یعنی ای ڈی نے 2 نومبر کو دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو بھی اسی معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔ اروند کیجریوال نے ای ڈی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا، اس تحقیقات کو سیاست سے متاثر اور اپنی انتخابی مصروفیت کی وجہ سے قرار دیا تھا۔
ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ای ڈی نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) 2002 کی دفعہ 50 کے تحت دہلی کے سی ایم کیجریوال کو سمن نوٹس بھیجا تھا۔ یہ قانون کہتا ہے کہ جس کو بھی طلب کیا جائے گا اسے ذاتی طور پر یا مجاز ایجنٹوں کے ذریعے پیش ہونا پڑے گا۔ کیجریوال نے اس تحقیقات کو سیاست سے متاثر قرار دیا ہے۔ مانا جا رہا ہے کہ ای ڈی کسی بھی قیمت پر کیجریوال کے اس بیان سے مطمئن نہیں ہوگی۔ ایسی صورت میں، مستقبل میں، ای ڈی ایک بار پھر اسی معاملے میں ان ہی دفعات کے تحت کیجریوال کو نوٹس بھیج سکتا ہے۔ ای ڈی اس طرح کے تین نوٹس کیجریوال کو بھیج سکتی ہے۔ اس کے باوجود اگر کیجریوال پیش نہیں ہوتے ہیں تو ای ڈی کیجریوال کے خلاف کسی بھی طرح کی سخت قانونی کارروائی کر سکتی ہے۔
ای ڈی کے پاس اب کیا اختیارات ہیں؟
اگر کیجریوال ای ڈی کی طرف سے دیے گئے سمن کو نظر انداز کرتے رہتے ہیں تو ای ڈی ان کے خلاف دو کارروائی کر سکتی ہے۔ پہلے آپشن کے تحت ای ڈی عدالت سے ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک اور آپشن کے طور پر ای ڈی تحقیقات کی بنیاد پر پوچھ گچھ کے لیے سی ایم اروند کیجریوال کے گھر پر بھی چھاپہ مار سکتی ہے۔ ایسے میں وہ کیجریوال سے بھی پوچھ گچھ کر سکتی ہے اور سوال کرنے کے بعد جوابات سے مطمئن نہ ہونے کی صورت میں وہ کیجریوال کو گرفتار بھی کر سکتی ہیں۔ ایسے میں اگر ای ڈی دوسرے آپشن کا انتخاب کرتی ہے تو اروند کیجریوال کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔
دوبارہ بھیجا جا سکتا ہے نوٹس
ای ڈی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایجنسی فی الحال وزیر اعلی اروند کیجریوال کے جواب کا تجزیہ کر رہی ہے۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ کسی بھی دن ای ڈی اس ایکسائز پالیسی کیس میں تحقیقات کے سلسلے میں کیجریوال کے گھر کو ایک اور نوٹس بھیج سکتی ہے۔ اب یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس معاملے میں دوبارہ نوٹس آنے پر دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کا کیا موقف ہے، کیونکہ اسے نظر انداز کرنا انہیں مہنگا پڑ سکتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔