Bharat Express

Maharashtra Lok Sabha Elections 2024: ایکناتھ شندے اور دیویندر فڑنویس کے درمیان آدھی رات تک ہوئی گفت و شنید، ان سیٹوں پر نہیں بنی بات !

مہاوتی کی چند سیٹوں پر اب بھی شش و پنج کی صورتحال برقرار ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ رتناگیری-سندھ درگ، پالگھر اور چھترپتی سمبھاجی نگر علاقے سے متعلق مسئلہ جلد ہی حل ہونے کا امکان ہے۔

لوک سبھا انتخابات میں چند ایام باقی ہیں ، لیکن مہاوتی میں نشستوں کی تقسیم کا معاملہ طے نہیں ہوپایا ہے۔ گزشتہ شب آدھی رات کو وزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے درمیان سیٹ شیئرنگ کو لے کرتنازعہ ہوا ۔وزیراعلی ایکناتھ شندے اور فڑنویس کے درمیان آدھی رات تک میٹنگ جاری رہی ۔

مہاوتی کی چند سیٹوں پر اب بھی شش و پنج کی صورتحال برقرار ہے ۔ بتایا جا رہا ہے کہ رتناگیری-سندھ درگ، پالگھر اور چھترپتی سمبھاجی نگر علاقے سے متعلق مسئلہ جلد ہی حل ہونے کا امکان ہے۔

ایسی اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ ورشا بنگلے پروزیر اعلی ایکناتھ شندے اور نائب وزیراعلی فڑنویس کے درمیان ڈھائی گھنٹے تک بات چیت ہوئی۔ دونوں کے درمیان نشستوں کے  تعلق سے بات چیت ہوئی۔ ذرائع کے مطابق دونوں لیڈروں کے درمیان رتناگیری-سندھ درگ، پالگھر، چھترپتی سمبھاجی نگر سیٹوں پر بات چیت ہوئی۔ ذرائع یہ بھی بتا رہے ہیں کہ بی جے پی امیدوار چھترپتی سمبھاجی نگر میں الیکشن لڑیں گے۔

ان تینوں نشستوں پرہوئی بحث۔

 ذرائع کے مطابق ورشا بنگلے میں سی ایم ایکناتھ شندے، ڈپٹی سی ایم فڑنویس، ادے سمنت اور شمبھوراج دیسائی کے درمیان ڈھائی گھنٹے کی بات چیت ہوئی۔ اس میٹنگ میں چھترپتی سمبھاج نگر، پالگھر اور رتناگیری-سندھ درگ لوک سبھا حلقوں کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ رتناگیری-سندھ درگ سیٹ کے بارے میں یہ مانا جاتا ہے کہ ادے سمنت اپنے بھائی کو الیکشن لڑنے دینے پر بضد ہیں۔ ادے سمنت نے یقین ظاہر کیا ہے کہ اگر شیو سینا یہ سیٹ چھوڑتی ہے توہم یہ سیٹ با آسانی جیت سکتے ہیں۔

سمبھاج نگر میں ہنگامہ جاری ہے۔

سمجھا جاتا ہے کہ راجندر گاویت پالگھر میں بی جے پی کے نشان پر الیکشن لڑنے کے خواہشمند ہیں۔ ایکناتھ شندے چھترپتی سمبھاجی نگر سے مراٹھا لیڈر اور مراٹھا پٹیشنر ونود پاٹل کو میدان میں اتارنا چاہتے ہیں۔ لیکن ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بی جے پی بھی اس سیٹ کے لیے زور آزمائی کر رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس سیٹ پر بی جے پی امیدوار الیکشن لڑیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read