ریاست اترپردیش میں مبینہ طورپر غیر قانونی طریقہ سے چل رہے مدارس کی جانچ مسلسل کی جارہی ہے۔ اب نیپال سے متصل اضلاع کے مدارس کی جانچ بھی شروع ہوچکی ہے۔ اس کے لئے اقلیتی امور کے وزارت نے خصوصی طورپر دو ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ یہ ٹیمیں مدارس کی آمدنی سے متعلق ذرائع کا پتہ لگائیں گی اور 13 جولائی تک اپنی جانچ مکمل کر یں گی۔ اس معاملہ پر اقلیتی امور کے وزیر دھرم پاال سنگھ کا کہنا ہے یوگی حکومت نیپال سے متصل نو اضلاع کے مدارس کی جانچ کرانے جارہی ہے۔
اترپردیش میں نیپال سے متصل 9 اضلاع میں ان مدراس کی جانچ کی جارہی ہے جہاں پہلے کی گئی جانچ کے دوران آمدنی سے متعلق امور میں شکوک و شبہات پائے گئے تھے۔ ان تمام تر امور پر بھارت ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے ریاست اترپردیش کے اقلیتی امو رکے وزیر دھرم پال سنگھ نے بتایا کہ ان مدارس کی جانچ ہورہی ہے جہاں یہ دعوی کیا جارہا ہے زکوت کی رقم سے یہ مدارس چل رہے ہیں۔
اتر پردیش کے اقلیتی امو ر کے وزیر دھرمپال سنگھ نے سماجودای پارٹی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سماجودی پارٹی اپنے دور حکومت میں مدارس کوسیاست کا محور اور مرکز بنانا چاہتی تھی۔ ہم لوگ مدارس کو تعلیم و تعلم کامرکز بنا نا چاہتے ہیں۔ واضح رہے کہ جانچ کے لئے چار عہدیداروں کی دو الگ الگ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو 9 اضلاع کا دورہ کر کے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
محکمہ اقلیتی بہبود کے اسپیشل سکریٹری آنند کمار سنگھ، محکمہ کے ڈائرکٹر جے ریوا، جوائنٹ ڈائرکٹر آر پی سنگھ اور مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار جگموہن سنگھ بھی تحقیقاتی ٹیم میں شامل ہیں۔
یہ ٹیمیں کریں گی ان اضلاع کی جانچ
ا س ضمن میں یہ اطلاع بھی آرہی ہے کہ اسپیشل سکریٹری آنند کمار اور مدرسہ بورڈ کے رجسٹرار جگموہن سنگھ کی ٹیم 15جون کو بلرام پور جائے گی ۔ یہ دونوں عہدیدار 19 اور 20 جون کو سدھارتھ نگر میں اور 26 اور 27 جون کو مئو،3اور 4 جولا ئی کو بہرائچ اور 10 اور11 جولائی شرواستی کا دورہ کریں گے۔محکمہ اقلیتی بہبود کے ڈائریکٹر جے ریوا اور جوائنٹ ڈائریکٹر آر پی سنگھ کی ٹیم 20 اور 21 جون کو پیلی بھیت، 5 اور 6 جولائی کو اعظم گڑھ، 12 اور 13 جولائی کو لکھیم پور کھیری کا دورہ کرے گی۔ بتا دیں کہ اس ٹیم نے مہاراج گنج میں تحقیقات کی ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔