Bharat Express

Cyclone Asna Update: گجرات میں شدید بارش اور سیلاب سے تباہی، 48 سال بعد بحیرہ عرب پر منڈلا رہا ہے سمندری طوفان آسنا، جانئے کیوں تشویش کا شکار ہوا محکمہ موسمیات

معلومات دیتے ہوئے آئی ایم ڈی نے مزید کہا کہ اس طوفان کی سب سے غیر معمولی بات یہ ہے کہ کئی دنوں سے اس کی شدت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ اس کی وجہ سے سوراشٹرا اور کچھ پر گہرا دباؤ بن رہا ہے۔ جس کی وجہ سے اس علاقے میں تیز بارش ہو سکتی ہے۔

بحر عرب پر منڈلا رہا ہے سمندری طوفان آسنا

Cyclone Asna Update: گجرات میں شدید بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔ اس دوران، طوفان آسنا کا خطرہ اب گجرات پر منڈلا رہا ہے۔ اس طوفان کی وجہ سے کچھ اور سوراشٹرا میں شدید بارش کا امکان ہے۔ آئی ایم ڈی نے اپنے بیان میں کہا، ’’گجرات کے سوراشٹرا-کچھ علاقے میں ایک طوفان بن رہا ہے، جو جمعہ کے روز بحیرہ عرب کے اوپر سے ابھر کر عمان کے ساحل کی طرف بڑھنے کا امکان ہے۔‘‘ اس مدت کے دوران گجرات اور شمالی مہاراشٹر کے ساحلوں کے ساتھ سمندری علاقوں میں اگلے دو دنوں تک 60-65 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہوائیں چل سکتی ہیں۔ ماہی گیروں کو اگلے چند دنوں تک سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

اگست میں 1976 کے بعد پہلا سمندری طوفان

محکمہ موسمیات کے مطابق اگست میں 1976 کے بعد بحر عرب میں بننے والا یہ پہلا سمندری طوفان ہوگا۔ اس وقت یہ طوفان اڈیشہ کے اوپر تیار ہوا تھا۔ اس کے بعد یہ طوفان مغرب-شمال مغرب کی طرف بڑھ گیا۔ حالانکہ، یہ سمندری طوفان شمال مغربی بحیرہ عرب میں کمزور پڑ گیا تھا۔

آئی ایم ڈی کے مطابق اگست کے مہینے میں بحیرہ عرب کے اوپر ایک سائیکلونک طوفان بننے کی ایک غیر معمولی سرگرمی ہے۔ 1944 میں بھی اس وقت بحیرہ عرب میں ایک طوفان آیا اور ابھرنے کے بعد شدت اختیار کر گیا۔ حالانکہ، بعد میں وہ بیچ سمندر میں کمزور ہو گیا۔ اس کے علاوہ 1964 میں جنوبی گجرات کے ساحل کے قریب ایک چھوٹا سائیکلون تیار ہوا جو ساحل کے قریب کمزور پڑ گیا۔ پچھلے 132 سالوں کے دوران، اگست کے مہینے میں خلیج بنگال پر اس طرح کے کل 28 سسٹم بن چکے ہیں۔

معلومات دیتے ہوئے آئی ایم ڈی نے مزید کہا کہ اس طوفان کی سب سے غیر معمولی بات یہ ہے کہ کئی دنوں سے اس کی شدت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ اس کی وجہ سے سوراشٹرا اور کچھ پر گہرا دباؤ بن رہا ہے۔ جس کی وجہ سے اس علاقے میں تیز بارش ہو سکتی ہے۔

30 اگست کی صبح 5:30 بجے تک، یہ سسٹم بھج سے تقریباً 145 کلومیٹر مغرب-شمال مغرب، نالیہ سے 50 کلومیٹر مغرب-شمال مشرق، اور کراچی سے 200 کلومیٹر جنوب مشرق میں مرکز تھا۔ 10 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھتے ہوئے، ڈپریشن کے شمال مشرقی بحیرہ عرب میں داخل ہونے کی توقع ہے، جو اگلے دو دنوں میں ہندوستانی ساحل سے دور مغرب-شمال مغرب کی سمت بڑھے گی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read