دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)
Delhi Excise Policy Case: دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ایک بار پھر دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرکے دہلی شراب پالیسی کیس میں عبوری راحت کا مطالبہ کیا ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ وہ شراب پالیسی معاملے کی تحقیقات میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو انہیں گرفتار کرنے سے روکا جائے۔ ای ڈی نے اس معاملے میں انہیں نویں بار جمعرات (21 مارچ) کو طلب کیا ہے اور پوچھ گچھ کے لیے بلایا ہے۔
اروند کیجریوال نے ای ڈی کے تمام سمن کی آئینی جواز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ اس معاملے پر بدھ (20 مارچ) کو سماعت ہوئی، جس میں کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے گرفتاری سے راحت مانگی تھی۔ اس پر ای ڈی کے وکیل ایس وی راجو نے کہا تھا کہ دہلی کے وزیر اعلی تحقیقاتی ایجنسی کے سامنے پیش ہونے سے گریز کر رہے ہیں اور بہانے بنا رہے ہیں۔ سماعت کے دوران ای ڈی نے کیجریوال کی عرضی پر جواب داخل کرنے کو کہا۔ اب اس معاملے پر اگلی سماعت کی تاریخ 22 اپریل مقرر کی گئی ہے۔
کیجریوال نے عرضی میں کیا کہا ؟
کیجریوال نے دہلی شراب پالیسی معاملے میں ای ڈی کے ذریعے گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہیں۔ اگر تفتیشی ایجنسی یقین دہانی کرائے کہ انہیں گرفتار نہیں کیا جائے گا یا ہائی کورٹ کو حکم دینا پڑے گا کہ ان کے خلاف کوئی تعزیری کارروائی نہیں کی جائے گی۔ کیجریوال نے کہا ہے کہ ’’انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو عدالت کے سامنے یہ یقین دہانی کرانی چاہئے کہ اگر میں سمن کی تعمیل کرتا ہوں تو وہ میرے خلاف کوئی تعزیری کارروائی نہیں کرے گی۔‘‘
عام آدمی پارٹی نے گرفتاری کی سازش کا الزام لگایا
دراصل، جب سے ای ڈی نے شراب پالیسی معاملے میں کیجریوال کو سمن بھیجنا شروع کیا ہے، عام آدمی پارٹی (عآپ) حکومت پر دہلی کے وزیر اعلیٰ کو گرفتار کرنے کی سازش رچنے کا الزام لگا رہی ہے۔ اے اے پی لیڈروں کا کہنا ہے کہ ای ڈی کیجریوال کو پوچھ گچھ کے بہانے بلا کر گرفتار کرنا چاہتی ہے۔ بدھ کو سماعت کے دوران کیجریوال کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے بھی ہائی کورٹ میں یہی باتیں کہیں۔
یہ بھی پڑھیں- I have been fasting for the last 25 years. CJI: میں گزشتہ 25 برسوں سے روزہ رکھتا ہوں:چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کا بیان
سنگھوی نے عدالت میں عآپ لیڈر سنجے سنگھ اور منیش سسودیا کی گرفتاری کا حوالہ دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اب تفتیشی ایجنسیوں کے کام کرنے کا ایک نیا انداز رائج ہے۔ سنگھوی نے کہا کہ کیجریوال ای ڈی کے سامنے پیش ہونے کے لیے تیار ہیں۔ وہ تمام سوالوں کے جواب بھی دیں گے، لیکن انہیں سیکیورٹی کی ضرورت ہے۔ وہ سمن سے گریز نہیں کر رہے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس