دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال۔ (فائل فوٹو)
دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال کو17 فروری کو عدالت میں حاضرہونے کا حکم دیا گیا ہے۔ راؤزایونیوکورٹ نے یہ حکم دیا ہے۔ راوزایوینیوکورٹ نے دہلی ایکسائزپالیسی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے پانچ سمن کے باوجود سی ایم کیجریوال کی عدم پیشی کے خلاف ای ڈی کی طرف سے دائردرخواست پراپنا فیصلہ سنایا ہے۔ اے سی ایم ایم دویا ملہوترا نے یہ فیصلہ دیا ہے۔
ای ڈی نے عدالت میں عرضی دیتے ہوئے کہا تھا کہ سی ایم اروند کیجریوال پبلک سرونٹ ہیں اور انہیں جو سمن بھیجا جا رہا ہے، اس کی تعمیل نہیں کر رہے ہیں۔ ای ڈی کی طرف سے بھیجے گئے سمن کو وزیراعلیٰ اروند کیجریوال اوران کی عام آدمی پارٹی غیرقانونی بتاتی رہی ہے۔ ایسے میں ای ڈی اس معاملے میں عدالت تک لے گئی اوراب یہ حکم جاری کیا گیا ہے۔
عام آدمی پارٹی نے کیا کہا؟
عام آدمی پارٹی نے کہا کہ راؤزایوینیو کورٹ کے نوٹس کا وہ مطالعہ کر رہے ہیں۔ قانون کے مطابق، آگے کے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ عام آدمی پارٹی نے کہا کہ ہم عدالت کو یہ بتائیں گے کہ ای ڈی کے سبھی سمن کیسے غیرقانونی تھے۔ واضح رہے کہ دہلی کے وزیراعلیٰ کیجریوال کو پہلا سمن 2 نومبر کو بھیجا گیا تھا۔ دوسرا سمن 21 دسمبر کو بھیجا گیا۔ تیسرا سمن 3 جنوری کو بھیجا گیا۔ اس کے بعد 13 جنوری کو چوتھا سمن بھیجا گیا تھا اور پھر آخری یعنی پانچواں سمن 31 جنوری کو بھیجا گیا تھا۔
شراب گھوٹالہ پوری طرح سے جھوٹا: عام آدمی پارٹی
اس سے پہلے عام آدمی پارٹی نے کہا کہ شراب گھوٹالہ پوری طرح سے جھوٹا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی ترجمان پرینکا ککڑ نے کہا کہ ایک چونی ابھی تک نہیں نکال پائے ہیں۔ بی جے پی یہ منفی سیاست کر رہی ہے۔ وہیں دہلی کی وزیر آتشی مارلینا نے کہا کہ بی جے پی کی اقتدار والی مرکزی حکومت اروند کیجریوال کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ اروند کیجریوال کو کچلنا چاہتی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔