دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو عدالت سے ضمانت مل گئی ہے۔
Delhi Liquor Policy Case: دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ معاملے میں مبینہ ملزم دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی طرف سے داخل ضمانت عرضی پر راؤز ایوینیو کورٹ نے ای ڈی کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کیا ہے۔ اب عدالت میں یکم جون کو 2 بجے مستقل اور عبوری ضمانت عرضی پرسماعت ہوگی۔
میڈیکل گراؤنڈ کی بنیاد پر ضمانت کا مطالبہ
ضمانت عرضی پر سماعت کے دوران ایڈیشنل سالسٹر جنرل ایس وی راجو نے ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کیجریوال پنجاب میں انتخابی تشہیر کر رہے ہیں اور میڈیکل گراؤنڈ پر ضمانت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہیں کوئی میڈیکل ٹسٹ کرانا ہے تو کراسکتے ہیں۔ کیجریوال نے مستقل ضمانت عرضی کے ساتھ ساتھ عبوری ضمانت کی عرضی بھی داخل کی ہے۔ کیجریوال نے میڈیکل چیک اپ کی بنیاد پر عبوری ضمانت کا مطالبہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کی رجسٹری نے کیجریوال کی طرف سے داخل عبوری ضمانت کو یہ دیکھتے ہوئے خارج کردیا تھا کہ عرضی سماعت کے قابل نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ چونکہ اروند کیجریوال کو مستقل ضمانت کے لئے ٹرائل کورٹ جانے کی آزادی دی گئی ہے، ایسے میں کیجریوال کی عرضی سماعت کی اہل نہیں ہے۔ کیجریوال نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے میڈیکل گراؤنڈ پر 7 دنوں کے لئے عبوری ضمانت کی مدت کو بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔
سپریم کورٹ سے نہیں ملی راحت
گزشتہ دنوں اروند کیجریوال نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرکے عبوری ضمانت کی مدت سات دنوں کے لئے بڑھانے کی عر ضی داخل کی۔ حالانکہ سپریم کورٹ نے فوری سماعت سے انکار کردیا۔ شراب پالیسی معاملے میں وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو ای ڈی نے 21 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔ اس گرفتاری کو وزیراعلیٰ نے سپریم کورٹ میں چیلنج دیا۔ اسی دوران عدالت نے انہیں 10 مئی کو ضمانت دی۔ 10 مئی کو تہاڑ جیل سے باہرآنے کے بعد سے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال مسلسل انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں۔ دہلی میں سبھی سات سیٹوں پر ووٹنگ ہوچکی ہے۔ آج پنجاب میں انتخابی مہم کا آخری دن ہے۔ یہاں بھی وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کئی انتخابی جلسے اور روڈ شو کئے ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ اروند کیجریوال کو 21 مارچ کو ای ڈی نے گرفتار کیا تھا۔ اس سے پہلے ای ڈی نے انہیں پوچھ گچھ کے لئے 9 بار سمن جاری کیا تھا۔ حالانکہ کیجریوال کسی بھی سمن پر پیش نہیں ہوئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔