قطر میں 8 سابق بحریہ کو موت کی سزا سنانے کے معاملے میں، وزارت خارجہ نے جمعرات (7 دسمبر) کو کہا کہ حکومت ہند پورے معاملے پر نظر رکھے ہوئی ہے۔ ہندوستانی سفیر نے تمام 8 افراد سے ملاقات کی ہے۔ اس کے علاوہ اپیل کے بعد اب تک اس معاملے میں عدالت میں دو سماعتیں ہو چکی ہیں۔وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا، “قطر میں آٹھ سابق بحریہ اہلکاروں کو دی گئی موت کی سزا کے معاملے میں ہماری اپیل پر دو سماعتیں ہوئیں ہیں۔ ہم معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور تمام قانونی مدد فراہم کر رہے ہیں۔ ہمارے سفیر کو اتوار (3 دسمبر) کو جیل میں موجود آٹھوں افراد سے ملاقات کے لیے قونصلر رسائی حاصل ہوئی۔ یہ ایک حساس معاملہ ہے، لیکن ہم جو کچھ کر سکتے ہیں کریں گے۔
#WATCH | MEA Spokesperson Arindam Bagchi says, “You would have seen Prime Minister Modi meet Sheikh Tamim Bin Hamad, the Amir of Qatar in Dubai on the sidelines of CoP28. They’ve had a good conversation on the overall bilateral relationship as well as in the well-being of the… pic.twitter.com/PfcBKtKvnm
— ANI (@ANI) December 7, 2023
اس دوران باغچی نے کہا کہ آپ نے دیکھا ہوگا کہ کوپ28کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے ملاقات کی تھی۔ اس میں پی ایم مودی اور محمدبن حمد الثانی کے درمیان دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور قطر میں رہنے والے ہندوستانی کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے بارے میں بات چیت ہوئی۔تاہم، باغچی نے یہ نہیں بتایا کہ پی ایم مودی اور حمد الثانی کے درمیان کیا بات ہوئی تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ پی ایم مودی نے حمد الثانی کے سامنے موت کی سزا پانے والے 8 سابق بحریہ اہلکاروں کا معاملہ اٹھایا تھا۔
درحقیقت قطر کی ایک عدالت نے حال ہی میں آٹھ افراد کو موت کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد بھارتی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ ہم اس فیصلے سے حیران ہیں۔ ہم اس حوالے سے تمام قانونی پہلوؤں کی وضاحت کر رہے ہیں۔ بھارتی حکومت ان کی وطن واپسی کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے۔آپ کو بتادیں کہ قطر میں قائم الدہرہ کمپنی میں کام کرنے والے آٹھ سابق بحریہ اہلکاروں کو مبینہ جاسوسی کے مقدمے میں سزائے موت سنائی گئی ہے۔ تاہم قطر نے ان الزامات کے حوالے سے سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔