کانگریس نے پربھاکر بھٹ کے خلاف کارروائی کا کیا مطالبہ
منگلورو: کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر بی رام ناتھ رائے نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) لیڈر کے پربھاکر بھٹ کے خلاف مبینہ طور پر مسلم خواتین کے خلاف تبصرے کرنے اور برادریوں کے درمیان نفرت کو فروغ دینے پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے پربھاکر بھٹ کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
یہاں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے رائے نے 24 دسمبر کو مانڈیا کے سری رنگا پٹنم میں ہندو جاگرن ویدیکے (HJV) اجلاس میں دی گئی بھٹ کی تقریر کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے سماج میں غصہ پیدا ہوا ہے۔ رائے نے کہا کہ بھٹ کو تقریر کے دوران دیئے گئے “تفرقہ اور گمراہ کن” بیانات کے لیے گرفتار کیا جانا چاہیے۔
بتا دیں کہ سری رنگا پٹنم سٹی پولیس پہلے ہی بھٹ کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کر چکی ہے، جس میں مذہبی بنیادوں پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے کے لیے 153-A بھی شامل ہے۔ رائے نے کہا کہ مسلم خواتین کے خلاف بیانات کو صرف ایک کمیونٹی کی خواتین کی توہین نہیں سمجھا جا سکتا بلکہ یہ تمام خواتین کی توہین ہے۔
واضح رہے کہ آر ایس ایس لیڈر اتوار کے روز کرناٹک کے سری رنگا پٹنم میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ کچھ دن پہلے تک تین طلاق کا رواج قانونی تھا لیکن مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد اسے ختم کر دیا گیا ہے۔ مسلمان مرد اس سے بہت ناخوش ہوں گے۔ حالانکہ، مسلم خواتین اس اقدام سے بہت خوش ہوں گی کیونکہ پہلے وہ ہر روز طلاق، طلاق، طلاق سنتی تھیں اور انہیں ہر روز نیا شوہر ملتا تھا۔ وہ یہ نہیں کہہ سکتی تھی کہ ان کے پاس زندگی بھر ایک ہی شوہر ہے۔ انہوں نے مزید کہا، ‘یہ مودی سرکار ہے، جس نے مسلم خواتین کو مستقل شوہر دیا ہے۔’
ایف آئی آر درج
اس بیان کے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ایک سماجی کارکن نازیہ نذیر نے سری رنگا پٹنم پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔ کلاڈکا کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت ایک فرسٹ انفارمیشن رپورٹ درج کی گئی ہے، جس میں گروپوں کے درمیان دشمنی کو بڑھاوا دینا، مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانا اور ایک خاتون کی عزت کی توہین کرنا شامل ہے۔
بھارت ایکسپریس۔