کشمیر میں سرد لہر نے مچائی تباہی
سری نگر: جمعہ کے روز کشمیر کے کئی علاقوں میں گھنی دھند چھائی رہی اور کم سے کم درجہ حرارت نقطہ انجماد (Freezing Point) سے کئی ڈگری سیلسیس تک نیچے پہنچ گیا۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ کشمیر اس وقت ‘چلئی کلاں’ کی گرفت میں ہے۔ یہ 40 دنوں کی شدید سردیوں کی مدت ہے۔ اس دوران علاقے میں سرد لہر چلتی ہے اور درجہ حرارت انتہائی کم ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے مشہور ڈل جھیل اور دیگر آبی ذخائر جم جاتے ہیں۔ وادی کے کئی حصوں کو اس صورتحال کا سامنا ہے۔ اس دوران برف باری کا امکان سب سے زیادہ ہوتا ہے اور اونچائی والے علاقوں میں بھی شدید برف باری ہوتی ہے۔
31 جنوری کو ختم ہوگا چلئی کلاں
بتا دیں کہ ‘چلئی کلاں’ 21 دسمبر کو شروع ہو کر 31 جنوری کو ختم ہوتا ہے۔ اس کے بعد کشمیر میں 20 دن ‘چلئی خورد’ (چھوٹی سردی) اور 10 دن ‘چلئی بچہ’ (ہلکی سردی) کی مدت ہوتی ہے۔ اس دوران سردی کی لہر جاری رہتی ہے۔ حکام نے بتایا کہ جمعرات کی رات سری نگر میں درجہ حرارت منفی 3.3 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ گھنے دھند نے جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر اور اس کے آس پاس کے علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور شہر میں حد نگاہ (visibility) 50 میٹر سے بھی کم ہے۔
موٹرسائیکلوں کے لیے ایڈوائزری جاری
محکمہ ٹرانسپورٹ نے شہر میں موٹرسائیکلوں کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی ہے، جس میں موسم کو حالیہ برسوں میں بدترین دھند کے حالات میں سے ایک قرار دیا ہے۔ شہر اور وادی کے دیگر کئی مقامات گزشتہ ہفتے سے دھند کی زد میں ہیں۔ ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے کہا کہ دھند کے باعث سری نگر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن متاثر نہیں ہوا ہے تاہم خراب موسم کی وجہ سے دہلی سمیت شمالی ہند کے دیگر شہروں سے آنے والی پروازیں تاخیر کا شکار ہو رہی ہیں۔
پہلگام میں درجہ حرارت منفی 5.4 ڈگری سیلسیس
جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے پہلگام میں کل رات کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ بارہمولہ ضلع کے مشہور اسکی ریزورٹ گلمرگ میں درجہ حرارت منفی 2.5 ڈگری سیلسیس تھا۔ انہوں نے کہا کہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 4.2 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جبکہ کوکرناگ میں منفی 2.6 ڈگری اور کپواڑہ میں منفی چار ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: دہلی-این سی آر سمیت پورے شمالی ہندوستان میں سردی کی لہر اور دھند جاری ہے
ان ضلعوں میں سیزن کا سب سے کم درجہ حرارت
موسم کی پیش گوئی کرنے والے آزاد نظام نے بتایا کہ گاندربل، بانڈی پورہ اور بڈگام میں سیزن کا سب سے کم درجہ حرارت منفی 6.7 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ ان علاقوں میں شدید دھند ہے۔ کئی علاقوں میں گھنی دھند کے ساتھ ساتھ کم سے کم درجہ حرارت میں کمی کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ حد نگاہ کے مسائل کے علاوہ، سرد اور خشک درجہ حرارت نے بچوں اور بوڑھوں میں سانس کے مسائل کا خطرہ بڑھا دیا ہے۔ تاہم ڈاکٹروں نے بچوں، بوڑھوں اور بیمار افراد کو ماسک پہننے اور صبح و شام غیر ضروری طور پر گھر سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ دیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔