دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال
Arvind Kejriwal ED summons: اروند کیجریوال آج عملی طور پر عدالت میں اس بات کا جواب دینے کے لئے حاضر ہوئے کہ انہوں نے دہلی شراب پالیسی معاملے میں ای ڈی کے جاری کردہ پانچ سمن کا جواب کیوں نہیں دیا۔ عدالت نے انہیں 16 مارچ کو ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ دراصل، اروند کیجریوال نے آج ذاتی پیشی سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی تھی۔ ان کے وکیل نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہونے کی اجازت مانگی تھی۔ کیجریوال کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ آج بجٹ سیشن ہے، اعتماد کی تحریک بھی ایوان میں پیش کرنی ہے، اس کے لیے انہیں اجلاس میں شرکت کرنا ہوگی۔ اپنے وکیل کے ذریعے سی ایم کیجریوال نے کہا، میں آج آنا چاہتا تھا، لیکن اچانک تحریک عدم اعتماد چلی گئی، اور بجٹ سیشن بھی چل رہا ہے، اس لیے میٹنگ چل رہی ہے۔ کیس کی اگلی سماعت 16 مارچ کو راؤز ایونیو کورٹ میں ہوگی۔ اب کیجریوال کو 16 مارچ کو ذاتی طور پر پیش ہونا پڑے گا۔
ای ڈی نے کیجریوال کو چھٹی بار بھیجا سمن
آپ کو بتا دیں کہ دہلی شراب پالیسی گھوٹالہ معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اب تک اروند کیجریوال کو پوچھ گچھ کے لیے پانچ سمن بھیجے ہیں، لیکن وہ ایک بار بھی ای ڈی کے دفتر نہیں پہنچے ہیں۔ اب ای ڈی نے انہیں چھٹا سمن بھیجا ہے۔آج دہلی کی ایک عدالت میں کیجریوال جواب دیں گے کہ وہ اب تک ای ڈی کے دفتر کیوں نہیں گئے۔
سی ایم کیجریوال کا بی جے پی پر الزام
کل دہلی اسمبلی میں اعتماد کی تحریک پیش کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ دو AAP ایم ایل اے نے انہیں بتایا کہ ان سے بی جے پی کے ممبران نے رابطہ کیا ہے جنہوں نے دعویٰ کیا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کو جلد ہی گرفتار کر لیا جائے گا۔ اروند کیجریوال نے کہا، “ایم ایل ایز کو بتایا گیا کہ آپ کے 21 ایم ایل اے پارٹی چھوڑنے پر راضی ہو گئے ہیں اور دیگر بھی بی جے پی کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے ایم ایل اے کو بی جے پی میں شامل ہونے کے لیے 25 کروڑ روپے کی پیشکش کی ہے۔ ایم ایل اے نے مجھے بتایا کہ انہوں نے اس قبول نہیں کہا۔ جب ہم نے دوسرے ایم ایل اے سے بات کی تو پتہ چلا کہ انہوں نے 21 سے نہیں بلکہ سات سے رابطہ کیا تھا، وہ ایک اور آپریشن لوٹس کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں- Rajasthan News: کوٹہ میں طالبہ کے ساتھ عصمت دری، عدالتی حراست میں بھیجے گئے چار ملزمان
“ہمارے کسی بھی ایم ایل اے نے پارٹی نہیں بدلی”
اروند کیجریوال نے کہا، “میں بتانا چاہتا ہوں کہ ہمارے کسی بھی ایم ایل اے نے پارٹی نہیں بدلی ہے اور سبھی مضبوطی سے ہمارے ساتھ ہیں۔” آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ دوسری بار ہے جب اروند کیجریوال حکومت نے اعتماد کا ووٹ مانگا ہے۔ 70 رکنی اسمبلی میں عام آدمی پارٹی کے 62 ایم ایل اے ہیں اور بی جے پی کے آٹھ ایم ایل اے ہیں۔
-بھارت ایکسپریس