وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر
چین کی جانب سے ایشین گیمز میں تین بھارتی کھلاڑیوں کو انٹری نہ دینے پر بھارت نے سخت موقف اپنایا ہے۔ چین کے اس اقدام کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے بیجنگ کا دورہ منسوخ کردیا۔ وہ ایشیائی کھیلوں میں ہندوستانی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے چین جا نے والے تھے۔
دراصل، اس بار ایشین گیمز چین کے شہر ہانگزو میں منعقد ہو رہے ہیں۔ یہ گیمز 23 ستمبر سے شروع ہوں گے اور 8 اکتوبر تک جاری رہیں گے۔ ہندوستان کے ووشو کھلاڑی بھی ہانگژو میں شرکت کرنے والے تھے لیکن ووشو کے تین کھلاڑیوں نیامان وانگسو، اونیلو ٹیگا اور میپونگ لامگو کو چین میں داخلے سے انکار کر دیا گیا۔
تینوں کھلاڑی اروناچل کے رہنے والے ہیں
یہ تمام بھارتی کھلاڑی اروناچل پردیش کے رہنے والے ہیں۔ ان میں سے ایک کو ایکریڈیشن مل گئی تھی اور دو اس کا انتظار کر رہے تھے لیکن بدھ کو جب ٹیم چین کے لیے روانہ ہوئی تو انہیں جہاز میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دی گئی کیونکہ بورڈنگ کے لیے مناسب کلیئرنس نہیں تھی۔
اس کے بعد ان تمام کھلاڑیوں کو دہلی کے جے ایل این اسٹیڈیم میں واقع ایس اے آئی ہاسٹل میں واپس لایا گیا۔ چین میں ووشو ٹیم کے ایک اعلیٰ ذرائع نے آج تک کو بتایا کہ ہم نے یہ معاملہ ایشین گیمز آرگنائزنگ کمیٹی اور او سی اے (اولمپکس کونسل آف ایشیا) کے ساتھ بھی اٹھایا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ معاملہ جلد حل ہو جائے گا۔
چین کا ردعمل بھی سامنے آگیا
بیجنگ نے جمعہ کو تین ہندوستانی کھلاڑیوں کے داخلے سے انکار کرنے کے اپنے فیصلے کو درست قرار دیا۔ چین کا کہنا ہے کہ ان کھلاڑیوں کے پاس درست دستاویزات نہیں تھیں۔ تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ چین نے ان کھلاڑیوں کو انٹری دینے سے انکار کر دیا ہے کیونکہ وہ اروناچل پردیش سے ہیں۔ کیونکہ چین اروناچل پردیش کو جنوبی تبت کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ماو ننگ نے کہا کہ چین ایشین گیمز میں شرکت کے لیے تمام ایتھلیٹس کو درست دستاویزات کے ساتھ خوش آمدید کہتا ہے۔ آپ نے جس نام نہاد اروناچل پردیش صوبے کا ذکر کیا ہے اسے چین تسلیم نہیں کرتا.. جنوبی تبت کا علاقہ چین کا حصہ ہے۔
او سی اے نے ایک الگ بیان دیا
دوسری جانب او سی اے کی اخلاقیات کمیٹی کے چیئرمین وی جیژونگ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی کھلاڑیوں کو چین میں داخلے کے لیے ویزے دے دیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا، ان ہندوستانی کھلاڑیوں کو چین میں داخلے کے لیے پہلے ہی ویزا مل چکے ہیں۔ چین نے کسی ویزا سے انکار نہیں کیا۔ بدقسمتی سے ان کھلاڑیوں نے یہ ویزا قبول نہیں کیا۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ کا مسئلہ ہے کیونکہ چین نے اس کے لیے ایک معاہدہ کیا ہے۔ تصدیق شدہ اہلیت کے حامل تمام کھلاڑیوں کو چین میں مقابلہ کرنے کی اجازت دیں۔
بھارت ایکسپریس۔