Centre to provide Free-Dish: مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر لیہہ-لداخ خطے کے دورے پر ہیں ، جہاں انہوں نے کہا کہ حکومت ان خطوں میں نشریات اور نیٹ ورک کنیکٹیوٹی کو بڑھا کر ہندوستان-چین سرحد کے قریب دیہاتوں کو ترقی دینے کے لیے کام کر رہی ہے۔انوراگ ٹھاکر وائبرنٹ ولیج پروگرام کے تحت لیہہ لداخ کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ اپنے دورے کے دوران، انہوں نے کرزوک گاؤں میں رات گزاری، جو لیہہ سے 211 کلومیٹر کے فاصلے پر اور ہندوستان-چین سرحد کے قریب واقع ہے۔ ہندوستان-چین سرحد کے ساتھ والے علاقوں میں براڈکاسٹنگ اور نیٹ ورک کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ “بھارت چین سرحد کے ساتھ ساتھ دور دراز کے علاقوں کے رہائشیوں کو جلد ہی دوردرشن مفت ڈش کنکشن ملیں گے۔ حکومت ان علاقوں میں موبائل کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے کے لیے بھی تیزی سے کام کر رہی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حکومت نے 150,000 مفت “فری ڈش” تقسیم کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ ڈی ڈی فری ڈش پلیٹ فارم کے ذریعے دور دراز اور سرحدی علاقوں کے لوگوں تک پہنچنے کے لیے سرحدی علاقوں کے دیہاتوں میں ڈش” کنکشن کو فروغ دینے کا پہلے بھی وعدہ کیا تھا۔ مزید برآں، ٹھاکر نے 32 خاندانوں کے نمائندوں کے ساتھ رہائش، شمسی توانائی، پینے کے پانی، سائیکلنگ ٹریکس، مصنوعی جھیلوں اور سیاحت کی سبسڈی سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ انہوں نے سرحدی سلامتی، سڑکوں کی ترقی، موبائل ٹاورز، جنگلی حیات جیسے کئی دیگر مسائل پر بھی معنی خیز بات چیت کی۔ تحفظ، رہنے کے قابل دیہی پروگراموں کے ذریعہ معاش میں شمولیت اور خانہ بدوش برادریوں کو ایک جگہ پر آباد کرنا بھی ان کی گفتگو میں زیر غورآیا۔
15000 फ़ीट की ऊँचाई पर इंडो-चाइना बॉर्डर की निगरानी में रात 10 बजे भीषण ठंड व तूफ़ानी हवा के बीच @ITBP_official के जवानों का ये जोश, उनकी ये बातें दिखाती हैं की नीति व नेता निर्णायक हो तो क्या कुछ नहीं हो सकता…
मोदी है तो मुमकिन है 💪 pic.twitter.com/6eXDTKD8g8
— Anurag Thakur (@ianuragthakur) July 13, 2023
مقامی لوگوں سے بات چیت کے دوران، ٹھاکر نے کہا، “مرکز کے زیر انتظام علاقہ بننے کے بعد، لداخ میں کئی ترقیاتی منصوبے چلائے گئے، لوگ اب براہ راست سرکاری امداد سے مستفید ہو رہے ہیں، وہاں 24 گھنٹے بجلی ہے، ایک میگا سولر پلانٹ لگایا جا رہا ہے۔ 21,000 کروڑ روپے کی لاگت سے، روزی روٹی کے بہتر مواقع پیدا ہو رہے ہیں، اور لیہہ میں 375 موبائل ٹاور لگانے کی اجازت دی گئی ہے۔” ٹھاکر نے کہا کہ جل جیون مشن (جے جے ایم) کے تحت دور دراز کے چانگتھانگ علاقہ میں بھی ہر گھر کو پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس دورے کے دوران، انہوں نے کئی اسکیموں کی نقاب کشائی کی جن کا مقصد چانگتھانگ اور آس پاس کے دیہاتوں میں ترقی کو بڑھانا ہے۔ ان اقدامات میں بہتر رابطے کے لیے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانا اور خطے کی قدرتی خوبصورتی پر مبنی ایکو ٹورازم کو فروغ دینا شامل ہے۔
15000 फ़ीट पर…खेल-खेल में 🤾🏼
वाइब्रेंट विलेज प्रोग्राम के अन्तर्गत लेह-लद्दाख में यहाँ के प्रतिभाशाली युवाओं से मिला। खेल व शिक्षा में उनकी विशेष रुचि लद्दाख के उज्ज्वल भविष्य की सुनहरी गाथा लिख रही है। pic.twitter.com/pHcETUBgr4
— Anurag Thakur (@ianuragthakur) July 13, 2023
مرکزی وزیر نے گاؤں والوں کو یقین دلایا کہ حکومت ان اسکیموں کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کے لیے تمام ضروری تعاون اور وسائل فراہم کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی کوششوں سے چانگ تھانگ میں سیاحت کو فروغ ملے گا۔ چودہ ہزار فٹ کی بلندی پر واقع رہائشی اسکول کے دورے کے دوران نوجوانوں کے امور اور کھیل کے وزیر نے نوجوانوں کے ساتھ والی بال بھی کھیلی اور رات کو موبائل فون کی روشنی میں ٹیبل ٹینس میں بھی ہاتھ آزمایا۔ٹھاکر نے کہا کہ لیہہ-لداخ کے نوجوان ٹیلنٹ سے بھرپور ہیں۔ 2014 سے پہلے ان کی صلاحیتوں کو کوئی نہیں پہچانتا تھا۔ آج وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ان کے ٹیلنٹ کو نکھارا جا رہا ہے۔ انہوں نے کرزوک اور پگا میں کھیلوں کا سامان بھی تقسیم کیا۔
بھارت ایکسپریس۔