پاکستانی ایپ پر لگائی گئی پابندی۔
مرکزی حکومت نے تحقیقاتی ایجنسی (آئی بی) کے اِن پُٹ پر پاکستان سے آپریٹ ہونے والے 14 میسینجر ایپ پرپابندی عائد کردی ہے۔ ان میں بی چیٹ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ کرائپ وائزر، اینگما، سیف سوئس، وکرمے، میڈیا فائر، برائر، نند باکس، کانین، ایلیمنٹ، سیکنڈ لائن، جانگی، تھریما جیسے ایپس شامل ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، کئی ایجنسیوں نے پایا کہ ان اپیس کا استعمال کشمیرمیں دہشت گرد اپنی حمایت اورآن گراؤنڈ ورکرس یعنی اوجی ڈبلیو کے ساتھ کمیونیکیٹ کرنے کے لئے کر رہے تھے۔
حکومت نے جب پتہ لگایا تو پایا کہ یہ ایپس ریپرنزیٹیوہندوستان کے نہیں تھے اورہندوستانی قوانین کے مطابق، جانکاری مانگنے کے لئے ان سے رابطہ نہیں کیا جاسکتا تھا۔ ایجنسیوں نے کئی بارایپ منیجمنٹ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن ہندوستان میں رابطہ کرنے کے لئے ان کا کوئی دفتر نہیں تھا۔
دہشت گردوں کی مدد کرتے تھے یہ ایپ
رپورٹ کے مطابق، ان میں سے زیادہ ترایپس کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا تھا، جس میں یوزرس اپنی پہچان کو چھپا سکتے تھے اوران کے فیچرس نے ان سے متعلقہ آرگنائزیشن کے بارے میں پتہ لگا پانے کو مشکل بنا دیا تھا۔ کئی ایجنسیوں کے بتائے جانے پر ہوم افیئرس نے پایا کہ یہ موبائل ایپ دہشت گردوں اور ان کی حمایت کو سرگرمی میں شامل ہونے کی مدد کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: LPG Cylinder Price: ایل پی جی سلینڈر کی قیمت میں تخفیف سے عوام کو بڑی راحت، آپ بھی جانئے اپنے شہر کی قیمت
گزشتہ کچھ سالوں میں، گورنمنٹ جموں وکشمیرمیں دہشت گردوں کے کمیونیکیشن نیٹ ورک پرروک لگانے کی کوشش کررہی ہے۔ جن ایپس کو بلاک کیا گیا ہے، ان کے سرورالگ الگ ممالک میں ہیں، جس سے انہیں ٹریس کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ ایپس میں ہیوی انکرپشن ملنے کی وجہ سے ان ایپس کو انٹرسیپٹ کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
-بھارت ایکسپریس