کینیڈا نے ہندوستان پر اس کے انتخابات میں مداخلت کا لگایا الزام
نئی دہلی: کینیڈا نے ہندوستان اور پاکستان پر اس کے انتخابات میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔ ہندوستان نے اس الزام کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ کینیڈا کی جاسوسی ایجنسی نے “ممکنہ غیر ملکی مداخلت کی جانچ کرنے والی وفاقی تحقیقات” کی رپورٹ پیش کی ہے۔ رپورٹ میں 2019 اور 2021 کے عام انتخابات کے دوران ہندوستان اور پاکستان دونوں کی طرف سے خفیہ سرگرمیوں کا الزام لگایا گیا ہے۔ ہندوستان نے تحقیقات کو ‘بے بنیاد’ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کینیڈا ہے جو ان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔
کینیڈین سیکیورٹی انٹیلی جنس سروس (CSIS) کی رپورٹ کینیڈا کے انتخابی عمل کو متاثر کرنے کے لیے ہندوستان اور پاکستان کی مشترکہ کوششوں کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ حالانکہ، ہندوستان نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد قرار دیا ہے۔
CSIS دستاویزات میں الزام لگایا گیا ہے کہ 2021 میں ہندوستانی حکومت نے مخصوص انتخابی اضلاع کو نشانہ بنایا جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ خالصتانی تحریک یا پاکستان کے حامی موقف سے ہمدردی رکھنے والے ہند نژاد ووٹروں کو پناہ دی جاتی ہے۔ ایجنسی نے الزام لگایا کہ ایک سرکاری پراکسی ایجنٹ نے پسندیدہ امیدواروں کو غیر قانونی مالی امداد کے ذریعے جمہوری عمل پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی ہو گی، جو ممکنہ طور پر وصول کنندگان کے لیے نامعلوم رہے گی۔
اسی طرح 2019 میں، پاکستانی حکومت کے اہلکار مبینہ طور پر خفیہ سرگرمیوں میں مصروف تھے جس کا مقصد کینیڈا کے سیاسی منظر نامے میں پاکستان کے مفادات کو آگے بڑھانا تھا۔ جبکہ ہندوستان نے ان دعوؤں کی تردید کی اور دوسرے ممالک کے جمہوری عمل میں مداخلت نہ کرنے کے اپنے عزم کی یقین دہانی کرائی۔ تاہم، غیر ملکی مداخلت کے بارے میں کینیڈا کی تحقیقات نے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات میں تناؤ بڑھا دیا ہے۔
غیر ملکی مداخلت کے الزامات
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق، جنوری میں کینیڈا نے اپنے قومی انتخابات میں غیر ملکی مداخلت کے الزامات کی تحقیقات کرنے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا تھا، جس میں ہندوستان پر خصوصی توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے فروری میں کہا، “ہم نے کینیڈین کمیشن آف انکوائری کے بارے میں میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں… ہم کینیڈا کے انتخابات میں ہندوستانی مداخلت کے ایسے تمام بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔” انہوں نے کہا، “حکومت ہند کی یہ پالیسی نہیں ہے کہ وہ دوسرے ممالک کے جمہوری عمل میں مداخلت کرے۔ درحقیقت اس کے برعکس کینیڈا ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔”
ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات
کینیڈا کی سرزمین پر خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کے ٹروڈو کے سابقہ الزامات دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات میں رکاوٹ بن گئے ہیں۔ ہندوستان کی جانب سے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دینے کے باوجود، اس کے نتیجے میں سفارتی نقصان ہوا، جس میں کینیڈا کے شہریوں کے لیے ویزوں کی عارضی معطلی اور سفارتی موجودگی میں کمی بھی شامل ہے۔ کینیڈین انٹیلی جنس نے چین اور روس کے ساتھ ساتھ ہندوستان کو “غیر ملکی خطرہ” قرار دینے کے بعد فروری میں سفارتی کشمکش میں شدت آئی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔