بہار میں این ڈی اے حکومت کے قیام کے بعد آج (15 مارچ) کو کابینہ میں توسیع کی گئی۔ اس کا طویل وقت سے انتظارکیا جارہا تھا۔ کابینہ کی اس توسیع میں 21 وزراء نے حلف لیا ہے۔ حلف برداری کی تقریب کا اہتمام راج بھون میں کیا گیا تھا۔ گورنر راجندر وشواناتھ ارلیکر نے وزیر کے عہدے کا حلف دلایا ۔ بی جے پی کے 12 وزراء نے بی جے پی کوٹے سے حلف لیا اور جے ڈی یو کے خمیہ سے نو وزراء نے حلف لیا۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی کے 12 وزراء میں 6 نئے چہرے بھی شامل کیے گئے، جنہوں نے آج پہلی بار وزیر کے طور پر حلف لیا۔
بی جے پی کے کوٹے سے 12 وزراء نے حلف لیا۔
منگل پانڈے کا تعلق برہمن ذات سے ہے۔ 2012 سے مسلسل بہار قانون ساز کونسل کے رکن رہے ہیں۔ وہ 2013 سے 2017 تک بہار بی جے پی کے ریاستی صدر رہے۔ وہ 2017 سے 2022 تک بہار کے وزیر صحت بھی رہے۔
نیرج ببلو کا تعلق راجپوت ذات سے ہے۔ 2005 میں جے ڈی یو سے سپول ضلع کے راگھوپور اسمبلی سے پہلی بار الیکشن لڑے اور جیت حاصل کی۔ 2010 میں انہوں نے جے ڈی یو کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ کر جیتا تھا۔ 2015 اور 2020 میں بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور دونوں بار جیت حاصل کی ۔ 9 فروری 2021 کو انہیں جنگلات کا وزیر ماحول بنایا گیا۔
Bihar cabinet expansion | BJP’s Renu Devi, Mangal Pandey, Niraj Kumar Singh and JD(U)’s Ashok Choudhary take oath as ministers in the Bihar Cabinet.
Governor Rajendra Arlekar administers the oath to the office to them, in Patna. pic.twitter.com/fSbYsWUFlW
— ANI (@ANI) March 15, 2024
نتیش مشرا کا تعلق برہمن ذات سے ہے اور وہ 2005 سے مدھوبنی ضلع کے جھنجھارپور اسمبلی سے مسلسل جیت رہے ہیں۔ 2015 میں وہ بی جے پی میں شامل ہوئے۔ تاہم انہیں 2015 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ 2020 میں دوبارہ جیت حاصل کی۔ ان کی اسمبلی سیٹ ان کے والد سابق وزیر اعلیٰ جگناتھ مشرا کی روایتی سیٹ ہے جو 1977 سے مسلسل ان کے خاندان کے قبضے میں ہے۔ نتیش مشرا 2008 سے 2015 تک مسلسل بہار حکومت کے وزیر رہے ہیں۔ اس دوران انہیں تین محکمے بھی ملے ہیں۔
نتن نوین کائستھ ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ بہار بی جے پی کے سینئر لیڈر آنجہانی نوین کشور سنگھ کے بیٹے ہیں۔ ان کی موت کے بعد، نتن نوین 2006 سے مسلسل بنکی پور اسمبلی سے رکن اسمبلی کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ وہ چار بار اپنے اسمبلی حلقہ سے جیت چکے ہیں۔ 2020 کے انتخابات کے بعد انہیں سڑکوں کی تعمیر کا وزیر بنایا گیا۔
جنک رام کا تعلق دلت برادری سے ہے۔ 2014 میں گوپال گنج لوک سبھا سیٹ سے الیکشن میں جیت حاصل کی ۔
Bihar cabinet expansion | BJP’s Renu Devi, Mangal Pandey, Niraj Kumar Singh and JD(U)’s Ashok Choudhary take oath as ministers in the Bihar Cabinet.
Governor Rajendra Arlekar administers the oath to the office to them, in Patna. pic.twitter.com/fSbYsWUFlW
— ANI (@ANI) March 15, 2024
ہری ساہنی کا تعلق انتہائی پسماندہ ملاح ذات سے ہے۔ جولائی 2022 میں قانون ساز کونسل کے رکن بنے۔ دربھنگہ سے بی جے پی کے کئی پرانے لیڈر ہیں۔ سمراٹ چودھری کے بعد بی جے پی نے مکیش سہنی کو متبادل کے طور پر پیش کرکے انہیں قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر بنایا تھا۔ پہلی بار وزیر کے طور پر حلف اٹھایا۔
کرشننندن پاسوان دلت برادری سے ہیں اور 2020 میں بی جے پی کے ٹکٹ پر ہرسدھی اسمبلی سے جیت کر ایم ایل اے بنے۔ اس سے پہلے وہ 2005 اور 2010 میں بھی بہار قانون ساز اسمبلی کے رکن رہ چکے ہیں۔
سریندر مہتا کشواہا ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔ 2020 میں، انہوں نے بی جے پی کے ٹکٹ پر بیگوسرائے ضلع کی بچھواڑہ اسمبلی سیٹ سے الیکشن جیتا تھا۔ اس سے پہلے وہ بی جے پی کے سرگرم کارکن رہ چکے ہیں۔
سنتوش سنگھ کا تعلق راجپوت ذات سے ہے جو اعلیٰ ذات برادری سے ہے۔ وہ روہتاس کے شہری اداروں کے نمائندوں کی منتخب قانون ساز کونسل کے مسلسل دو مرتبہ رکن رہے ہیں۔ انہوں نے پہلی بار وزیر کے عہدے کا حلف لیا۔
رینو دیوی مسلسل چار بار بیتیہ اسمبلی سے الیکشن جیت چکی ہیں۔ وہ 2005 سے الیکشن جیت رہی ہیں۔ 2005 میں انہیں وزیر کھیل بھی بنایا گیا۔ اس کے بعد وہ 2020 میں نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے پر بھی فائز ہوئیں۔ ایک بار پھر وہ وزیر بن گئی ہیں۔
دلیپ جیسوال بی جے پی کے بہت پرانے لیڈر رہے ہیں۔ 2009 اور 2015 میں ہونے والے لوکل باڈی اتھارٹی کے انتخابات کے تحت قانون ساز کونسل کے رکن رہ چکے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے 2022 میں قانون ساز کونسل کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور قانون ساز کونسل کے رکن بن گئے۔ 2014 میں بی جے پی نے انہیں کشن گنج سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کا موقع دیا تھا، لیکن انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ پہلی بار بطور وزیر حلف اٹھائیں گے۔
جے ڈی یو کوٹے سے نو چہرے شامل ہیں۔
اشوک چودھری کا تعلق دلت برادری کی پاسی ذات سے ہے۔ وہ نتیش کمار کے بہت قریبی لیڈروں میں سے ایک ہیں۔ اس سے پہلے وہ کانگریس پارٹی میں تھے اور 2005 میں باربیگہ اسمبلی سے الیکشن لڑ کر جیتے تھے۔ وہ 2013 میں کانگریس کے ریاستی صدر بھی رہ چکے ہیں۔ 2014 سے مسلسل قانون ساز کونسل کے رکن ہیں۔ 2020 میں انہیں بلڈنگ کنسٹرکشن کا وزیر بنایا گیا، اس سے پہلے وہ وزیر تعلیم بھی تھے۔
لاسی سنگھ کا تعلق اونچی ذات کی راجپوت ذات سے ہے۔ نتیش کمار کے بہت قریب ہیں اور 2005 سے مسلسل پانچویں بار پورنیہ ضلع کی دھمداہ اسمبلی سے ایم ایل اے رہے ہیں۔ نتیش کمار کے 2020 میں وزیر بنانے سے پہلے وہ خواتین کمیشن کی چیئرپرسن بھی تھیں۔
مہیشور ہزاری کا تعلق دلت برادری کی پاسوان ذات سے ہے۔ وہ کلیان پور اسمبلی کے ایم ایل اے ہیں اور نتیش کمار کے بھی کافی قریب رہے ہیں۔ 2015 میں بہار حکومت کے وزیر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ وہ 2021 سے 2024 تک بہار اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر بھی رہ چکے ہیں۔
مدن سہانی کا تعلق ملاح ذات سے ہے۔ تین بار قانون ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہو چکے ہیں۔ ساہنی دربھنگہ کے بہادر پور اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتی ہیں۔ وہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی کابینہ میں محکمہ سماجی بہبود کے کابینہ وزیر رہ چکے ہیں۔
رتنیش سدا مسہر ذات سے آتے ہیں۔ سونبرسا سے ایم ایل اے ہیں۔ علاقے میں اس کی مضبوط گرفت ہے۔ انہوں نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز 1987 سے کیا۔ وہ نتیش کابینہ میں ایس سی ایس ٹی بہبود کے وزیر بھی رہ چکے ہیں۔
شیلا منڈل دھنوک برادری سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ پھلپاراس سیٹ سے بہار اسمبلی کی رکن ہیں۔ وہ نتیش کی کابینہ میں وزیر ٹرانسپورٹ رہ چکی ہیں۔
زماں خان چین پور اسمبلی کے نوگڑا گاؤں کے رہنے والے ہیں ۔ پٹھان برادری سے آئے۔ 2020 میں زماں خان نے بی ایس پی کے ٹکٹ پر چین پور اسمبلی سیٹ سے الیکشن جیتا، لیکن جیت کے کچھ دنوں بعد جے ڈی یو میں شامل ہو گئے۔ وہ نتیش کابینہ میں اقلیتی بہبود کے وزیر رہ چکے ہیں۔
سنیل کمار سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولیس رہ چکے ہیں۔ بہار اسمبلی انتخابات 2020 میں وزیر اعلی نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو میں شامل ہوئے۔ انہوں نے بہار کی بھور سیٹ سے الیکشن لڑ کر جیت حاصل کی تھی ۔
جینت راج کا تعلق کشواہا برادری سے ہے۔ وہ امر پور اسمبلی کی نمائندگی کرتے ہیں۔ جناردن مانجھی نے سال 2020 میں جے ڈی یو سے اپنے بیٹے جینت راج کو ٹکٹ دیا تھا۔ جینت راج نتیش کابینہ میں دیہی امور کے وزیر رہ چکے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔