مودی 3.0 کا پہلا بجٹ آج، وزیر خزانہ سے کیا-کیا امیدیں کر رہی ہے عوام، جانئے سب کچھ
Budget 2024: موجودہ لوک سبھا کا آخری بجٹ اجلاس آج یعنی بدھ سے شروع ہو رہا ہے۔ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس صدر دروپدی مرمو کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے ساتھ شروع ہوگا۔ موجودہ لوک سبھا کا یہ آخری اجلاس ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اپریل-مئی میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے یکم فروری کو عبوری بجٹ پیش کریں گی۔ نئی حکومت چارج سنبھالنے کے بعد مکمل بجٹ پیش کرے گی۔ پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے منگل کو منعقدہ آل پارٹی میٹنگ میں کہا کہ سیتا رمن جموں و کشمیر کا بجٹ بھی پیش کریں گی، جہاں صدر راج ہے۔
بے روزگاری، مہنگائی، زرعی بحران… ان مسائل کو اٹھائے گی کانگریس
پرہلاد جوشی نے کہا کہ 9 فروری کو ختم ہونے والے 17ویں لوک سبھا کے اس مختصر سیشن کا اہم ایجنڈا صدر جمہوریہ کا خطاب، عبوری بجٹ کی پیشکشی اور صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث اور وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اس کا جواب ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں کل جماعتی میٹنگ کے دوران اپوزیشن لیڈروں نے کئی مسائل اٹھائے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر کے سریش نے کہا کہ پارٹی اجلاس کے دوران بے روزگاری، مہنگائی، زرعی بحران اور ذات پات کے تشدد سے متاثر منی پور کی صورتحال کا مسئلہ اٹھائے گی۔
بنگال کے واجبات سے لے کر وارانسی کی گیانواپی مسجد تک…
ترنمول کانگریس کے لیڈر سدیپ بندوپادھیائے نے کہا کہ وزیر خزانہ کو مختلف مرکزی اسکیموں کے تحت مغربی بنگال کے واجبات کو بھی عبوری بجٹ میں شامل کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک وزیر اعلیٰ کو ریاست کو مرکزی واجبات کی بروقت رقم مختص کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنے پر بیٹھنا پڑا۔‘‘ سماج وادی پارٹی کے رہنما ایس ٹی حسن نے عبادت گاہوں کے قانون کو مضبوط بنانے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا۔ یہ ایکٹ 15 اگست 1947 کو مذہبی مقامات کی ان کی حیثیت کے مطابق تبدیلی اور دیکھ بھال پر پابندی لگاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Jharkhand Politics: کیا جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین ہو جائیں گے گرفتار؟ ای ڈی آج کرے گی پوچھ گچھ
حسن کا یہ مطالبہ وارانسی میں گیانواپی مسجد کو ہندو برادری کے حوالے کرنے کے مطالبے کے پیش نظر آیا ہے۔ میٹنگ کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے کہا کہ میٹنگ میں بات چیت “انتہائی خوشگوار” تھی اور حکومت اس مختصر سیشن کے دوران ہر مسئلہ پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ جوشی نے کہا کہ حکومت کے پاس بجٹ اجلاس کے لیے کوئی قانون سازی کا ایجنڈا نہیں ہے اور اس کی بنیادی توجہ صدر کے خطاب، شکریہ کی تحریک پر بحث، عبوری بجٹ کی پیشکشی اور جموں و کشمیر کے بجٹ پر ہوگی۔ جوشی نے کہا، “انہوں نے تجاویز دی ہیں، لیکن چونکہ یہ موجودہ لوک سبھا کا آخری اجلاس ہے۔ ہم نے کہا ہے، ہم اسے اگلے سیشن میں موقع دیں گے۔
-بھارت ایکسپریس