بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ۔ (فائل فوٹو)
اترپردیش لوک سبھا الیکشن میں جس ایک سیٹ کی سب سے زیادہ بحث رہی ہے، وہ قیصرگنج کی سیٹ ہے۔ اس کی وجہ سے یہاں کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ اوران پرخواتین پہلوانوں کی طرف سے لگائے گئے جنسی استحصال کے الزام تھے۔ برج بھوشن سنگھ کا ٹکٹ کٹ گیا، لیکن ان کے بیٹے انتخابی میدان میں ہیں۔ برج بھوشن سنگھ اپنے بیانوں سے متعلق اکثرسرخیوں میں رہتے ہیں۔ گونڈہ کے ایک عوامی جلسے میں بی جے پی رکن پارلیمنٹ کا باغی تیوردیکھنے کوملا، جواب سرخیوں میں ہے۔
اپنے بیٹے کی تشہیری مہم کے دوران انہوں نے سیدھے طورپروزیراعلیٰ یوگی کے خلاف تنقید کی۔ برج بھوشن سنگھ نے کہا کہ وہ بلڈوزرپالیسی کے مخالف ہیں۔ وہ پہلے بھی بلڈوزرپرکھل کراپنا الگ نظریہ پیش کرتے رہے ہیں۔ اس بارانہوں نے کہا کہ ”کسی کا گھربڑی مشکل سے بنتا ہے اورمیں سب سے دکھ درد سمجھتا ہوں۔ میں اس کی ناراضگی بھی جھیل رہا ہوں، لیکن کوئی بات نہیں۔ میں مخالفت کرتا رہوں گا۔“
6 بار منتخب ہوچکے ہیں رکن پارلیمنٹ
برج بھوشن سنگھ نے ان خیالات کا اظہارترب گنج علاقے کے سونولی محمد پور میں منعقدہ ایک پروگرام کے دوران کیا۔ اپنے بیٹے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ان کے بیٹے کا انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کا صدربننا طے تھا۔ کانگریس نے سازش کی اوراب وہ رکن پارلیمنٹ بننے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ برج بھوشن سنگھ اترپردیش کی قیصرگنج لوک سبھا سیٹ سے 6 باررکن پارلیمنٹ منتخب کئے جاچکے ہیں۔ ان میں 5 باروہ بی جے پی کے ٹکٹ پرجبکہ ایک بارسماجوادی پارٹی کے ٹکٹ پررکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ اس بارکے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی نے ان کے بیٹے کرن بھوشن سنگھ کوامیدواربنایا ہے۔
گزشتہ سال کشتی ایسوسی ایشن سے دیا تھا استعفیٰ
قیصرگنج لوک سبھا سیٹ پرپانچویں مرحلے میں ووٹنگ ہے۔ ووٹنگ کی تاریخ 20 مئی ہے۔ اس باربرج بھوشن سنگھ سے متعلق تنازعہ ہونے کے سبب بی جے پی نے ان کے بیٹے کرن بھوشن سنگھ کو اپنا امیدواربنایا ہے۔ قیصرگنج کی سیٹ ایودھیا کے قریب ہے اوراس سیٹ پر لمبے وقت سے برج بھوشن سنگھ کا دبدبہ رہا ہے۔ برج بھوشن سنگھ اترپردیش کے ایک ٹھاکرلیڈرکے طورپرجانے جاتے ہیں۔ گزشتہ سال ہندوستانی کشتی ایسوسی ایشن کے صدرکے طورپران کواستعفیٰ دینا پڑا تھا۔ اس کے بعد سے وہ سنگین معاملوں میں مقدمہ جھیل رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔