بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج (فائل فوٹو)
بی جے پی کی پارلیمانی پارٹی کی میٹنگ شروع ہو گئی ہے۔ مانسون اجلاس میں یہ پہلا پارلیمانی اجلاس ہے۔ اس میٹنگ میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی پہنچے ہیں۔ یہ اجلاس پارلیمنٹ کی لائبریری کی عمارت میں جاری ہے۔ وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، بی جے پی صدر جے پی نڈا وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ میٹنگ میں موجود ہیں۔ دراصل پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس چل رہا ہے۔ لیکن منی پور معاملہ کو لے کر ایوان میں ہنگامہ برپاہے۔ اپوزیشن کے لیڈران وزیر اعظم مودی کے بیان اور پارلیمنٹ میں اس معاملے پر تفصیلی بحث کا مطالبہ کر ر ہے ہیں ۔ جبکہ حکومت وزیر داخلہ امت شاہ کے جواب کے ساتھ مختصر مدتی بحث کے لیے تیار ہے۔ لیکن اپوزیشن اس معاملے پر وزیر اعظم مودی کے بیان پر اٹل ہے۔
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا ہو گا؟
پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں مانسون اجلاس میں پیش کیے جانے والے بلوں پر پریزنٹیشن دی جائے گی۔ اس کے علاوہ منی پور معاملہ کو لے کر اپوزیشن کا ہنگامہ جس طرح سے جاری ہے، اس پر بھی اس میٹنگ میں غور کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ حکومت مانسون اجلاس کے حوالے سے اپنی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کرے گی۔
عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ معطل
اس سے قبل پیر کو مانسون اجلاس کے تیسرے دن بھی پارلیمنٹ میں تعطل برقرار رہا۔ جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی نہ چل سکی۔ دریں اثنا، وزیر داخلہ امت شاہ نے پیر کو اپوزیشن سے منی پور کے معاملے پر بحث شروع کرنے کی اپیل کی۔ دوسری جانب راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے عاپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو پورے مانسون اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا۔
کانگریس نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ میں بحث سے ڈرتے ہیں، لیکن بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن بھاگ رہی ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتی کہ کچھ حقائق سامنے آئیں۔ عاپ کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو اس وقت معطل کر دیا گیا جب وہ ایوان کے ویل میں پہنچے اور منی پور کے معاملے پر اپوزیشن اراکین کے احتجاج کے دوران اسپیکر کی طرف اشارہ کیا۔
قائد ایوان پیوش گوئل نے سنجے سنگھ کو معطل کرنے کی تجویز پیش کی۔ یہ صوتی ووٹ سے منظور ہوا۔ پیوش گوئل نے کہا کہ سنجے سنگھ کی اس طرح کی حرکت نا مناسب ہے۔ یہ ایوان کے قواعد کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا، میں چیئرمین سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ سنجے سنگھ کے خلاف کارروائی کریں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سنجے سنگھ کی معطلی کے لیے تجویز لاتی ہے کہ انہیں پورے مانسون اجلاس کے لیے معطل کر دیا جائے۔ اس پر چیئرمین نے کہا کہ آپ تجویز لے آئیں۔
سنجے سنگھ کی معطلی پر ہنگامہ
سنجے سنگھ پر معطلی کی کارروائی کے بعد اپوزیشن نے مودی حکومت کو نشانہ بنایا۔ یہی نہیں اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے کارروائی کے خلاف پارلیمنٹ کے باہر دھرنا بھی دیا۔ اس دھرنا میں عام آدمی پارٹی کے ممبران پارلیمنٹ سنجے سنگھ، سندیپ پاٹھک اور سشیل گپتا کے علاوہ ٹی ایم سی سے ڈولا سین اور شانتا چھتری، کانگریس سے عمران پرتاپ گڑھی، امی بین اور جے بی ماتھر، سی پی ایم سے بنوئے وشوام، سی پی آئی اور بی آر ایس کے راجیو نے بھی اس شریک ہوئے ۔
بھارت ایکسپریس۔