بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر
Patna: بہار کے محکمہ تعلیم کی جانب سے ملازمین کی لیے دفتر میں جینز اور ٹی شرٹ جیسے ‘کیزول’ لباس نہ پہننے کی ہدایت جاری کی گئی ہے، اور کہا ہے کہ یہ عمل کام کی جگہ کی ثقافت کے خلاف ہے۔ محکمہ تعلیم کے ڈائریکٹر (ایڈمنسٹریشن) نے بدھ کے روز جاری کردہ ایک حکم نامے میں ٹی شرٹ اور جینز پہن کر دفاتر میں آنے والے ملازمین پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ “یہ دیکھا گیا ہے کہ محکمہ کے افسران اور ملازمین ایسا لباس پہن کر دفتر آتے ہیں جو دفتری کلچر کے خلاف ہے۔ دفتر میں افسران یا دیگر ملازمین کا ‘کیزول’ لباس پہننا دفتر کے ورکنگ کلچر کے خلاف ہے۔ حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ ‘اس لیے سبھی افسران اور ملازمین رسمی لباس پہن کر محکمہ تعلیم کے دفاتر میں آئیں۔ محکمہ تعلیم کے دفاتر میں کسی بھی ‘کیزول’ لباس، خاص طور پر جینز اور ٹی شرٹس پہن کر آنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔” اس حکم نامے پر بہار کے وزیر تعلیم چندر شیکھر کا ردعمل جاننے کے لیے ان سے کئی بار رابطہ کرنے کی کوششیں کی گئیں، لیکن ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں: منی پور: راہل گاندھی کے قافلہ کو بشنو پور میں روکو گیا، تشدد سے متاثرہ افراد سے ملنے جا رہے تھے راہل
یہاں بتاتے چلیں کہ اپریل میں سارن ضلع کے ضلع مجسٹریٹ نے تمام سرکاری ملازمین پر سرکاری دفاتر میں جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی لگا دی تھی۔ جبکہ بہار حکومت نے بھی 2019 میں ریاستی سیکرٹریٹ میں ملازمین کے جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر پابندی لگا دی تھی۔ اس کا مقصد ‘دفتر کے وقار’ کو برقرار رکھنا بتایا گیا ہے۔ بہارحکومت نے ریاستی سیکرٹریٹ کے ملازمین کو دفتر میں سادہ، آرام دہ اور ہلکے رنگ کے کپڑے پہن کر آنے کے لیے کہا ہے۔
دوسری جانب منگل کے روز بہار کابینہ میں 25 ایجنڈوں کی منظوری دی گئی۔ جس میں اساتذہ کی بحالی کے نئے ضابطوں میں بھی ترمیم کی گئی ہے۔ اس سے یہ واضح ہو گیا کہ اب دیگر ریاستوں کے امیدوار بھی بہار میں ہونے والی اساتذہ کی بھرتی میں حصہ لے سکیں گے۔ یہ فیصلہ آتے ہی بہار میں احتجاج شرور ہو گیا ہے۔ ٹیچر بھرتی کے متعلق نتیش سرکار کی نئی ہدایت کے بعد پوری ریاست کے ٹیچر امیدوار اس کے خلاف ہیں۔ ٹیچر امیدوار نئی ڈومیسائل پالیسی کی مخالفت کر رہے ہیں۔ اس پر وزیر تعلیم چندر شیکھر نے ترمیمی ضابطوں پر کہا ہے کہ انگریزی، میتھ اور سائنس کے مسابقتی امیدوار(Competitive Candidates) بحالی میں مل نہیں پاتے ہیں۔ یہ سیٹ خالی رہ جاتی تھی جس کی وجہ سے حکومت نے اس طرح کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔