بی جے پی رکن اسمبلی رشمی ورما کی قابل اعتراض تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔
بہار کی ایک خاتون بی جے پی رکن اسمبلی کی قابل اعتراض تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ مغربی چمپارن ضلع کے نرکٹیا گنج سے بی جے پی کی رکن اسمبلی رشمی ورما کی تصاویر سوشل میڈیا پروائرل ہو رہی ہیں۔ تصاویر وائرل ہونے کے بعد ضلع میں طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں اور لوگ طرح طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ وائرل تصویر میں رکن اسمبلی ایک شخص کے ساتھ قابل اعتراض حالت میں نظرآرہی ہیں۔ یہ تصاویر بدھ کے روز وائرل ہو رہی ہیں۔ تصویر میں رکن اسمبلی کے ساتھ جو شخص نظرآرہا ہے، وہ رشمی ورما کا پرانا ساتھی ہے۔ حالانکہ اب رشمی ورما سے اس کا تنازعہ چل رہا ہے۔
رشمی ورما نے کہا- تصویر ایڈٹ کی ہوئی
وہ تصاویروائرل ہونے کے بعد بی جے پی رکن اسمبلی نے اسے ایڈیٹیڈ بتایا ہے۔ رشمی ورما نے کہا کہ انہیں سوشل میڈیا کے ذریعہ اس طرح کی تصاویر وائرل ہونے کی خبر ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایڈیٹیڈ تصاویر کے ذریعہ انہیں بدنام کرنے کی سازش ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی نے کہا کہ وہ پولیس کی سائبرسیل میں معاملے کی شکایت درج کرانے جا رہی ہیں۔
ایم ایل اے نے ایف آئی آر کرانے کی بات کہی
ساتھ ہی رکن اسمبلی نے ایک پریس ریلیز بھی جاری کی ہے۔ پریس ریلیز میں انہوں نے کہا ہے کہ میں مغربی چمپارن اور نرکٹیا گنج کی معزز عوام سے اپیل کرتی ہوں کہ آپ سبھی لوگ اس طرح کی تصاویر پر دھیان نہیں دیں اور اپنے موبائل سے اس تصویر کو ڈیلیٹ کردیں۔ جو بھی لوگ اس طرح کی تصویر پھیلا رہے ہیں، مجھے اس کے بارے میں مطلع کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے اس طرح کی تصویر وائرل کی ہیں، ان کے خلاف ایف آئی آر اورہتک عزت کا دعویٰ کرانے جا رہی ہوں۔ میں ایک خاتون رکن اسمبلی ہوں۔
دوسرا شخص سنجے سارنگ پوری
بی جے پی کی خاتون رکن اسمبلی کی جس شخص کے ساتھ تصویر وائرل ہوئی ہیں، وہ سنجے سارنگ پوری ہے۔ سنجے سارنگ پوری پہلے رشمی ورما کے ساتھ کام کرتا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ جے ڈی یو سے وابستہ ہے۔ دو سال پہلے دونوں کے درمیان تنازعہ ہوگیا تھا۔ سنجے سارنگ پوری نے الزام لگایا تھا کہ رشمی ورما نے ان سے پیسے لے کر زمین رجسٹری نہیں کی۔ وہیں سنجے سارنگ پوری کے بارے میں رشمی ورما نے کہا کہ اب ان کا ان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وہ اب میرے ساتھ کام نہیں کر رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔