راجہ بھیا کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا
راجہ بھیا نیوز: اترپردیش کے پرتاپ گڑھ میں مارے گئے ڈی ایس پی ضیاء الحق کے قتل کیس میں کنڈا کے ایم ایل اے رگھوراج پرتاپ سنگھ عرف راجہ بھیا کی مشکلات میں اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے۔ سی بی آئی اس معاملے میں راجہ بھیا کے کردار کی جانچ کرے گی۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ڈی ایس پی ضیاء الحق کو 2013 میں بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔
دراصل ڈی ایس پی ضیاء الحق کی اہلیہ کی جانب سے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی گئی تھی۔ اسی معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے منگل (26 ستمبر) کے روز الہ آباد ہائی کورٹ کے گزشتہ سال دیئے گئے حکم کو منسوخ کر دیا۔ آپ کو بتا دیں، ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کے حکم پر روک لگا دی تھی۔ ٹرائل کورٹ نے کنڈا کے ایم ایل اے رگھوراج پرتاپ سنگھ (راجہ بھیا) اور ان کے چار ساتھیوں کے خلاف سی بی آئی کی کلوزر رپورٹ کو مسترد کر دیا تھا اور تحقیقات جاری رکھنے کا حکم جاری کیا تھا۔
سپریم کورٹ کے سامنے اپنی عرضی میں، ڈی ایس پی کی اہلیہ نے الزام لگایا تھا کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے راجہ بھیا کے کردار کی طرف اشارہ کرنے والے اہم حقائق کو نظر انداز کیا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا تھا کہ پولیس ٹیم نے ان کے شوہر کو اکیلا کیسے چھوڑ دیا؟ اس کے علاوہ، اتنی بھیڑ میں کوئی اور پولیس اہلکار زخمی نہیں ہوا، جب کہ ان کے شوہر کی جان چلی گئی۔
جسٹس انیرودھ بوس اور جسٹس بیلا ایم ترویدی پر مشتمل سپریم کورٹ کی دو رکنی بنچ نے کہا، ‘ہمارے خیال میں، ہائی کورٹ نے دوبارہ تفتیش اور مزید تفتیش کے درمیان حد سے زیادہ تکنیکی طریقہ اپنایا ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ سی بی آئی کی خصوصی عدالت کا 8 جولائی 2014 کا حکم دوبارہ تفتیش کے برابر ہے۔
سی بی آئی کی چارج شیٹ پر سوال
سپریم کورٹ نے کہا، ‘درخواست گزار کے شوہر (ضیاء الحق) ریت کی کان کنی اور فسادات کے دیگر معاملات کی تحقیقات کو سنبھال رہے تھے۔ اس میں راجہ بھیا اور ان کے ساتھیوں کا بھی کردار تھا۔ یہ لوگ ان کے شوہر کو ختم کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے سی بی آئی کی چارج شیٹ پر بھی سوالات اٹھائے جس میں مقتول پردھان ننھے یادو کے خاندان کو ان کے شوہر کے قتل کے پیچھے نامزد کیا گیا تھا۔