اترپردیش ضمنی انتخابات سے قبل کانگریس کا بڑا اعلان
اتر پردیش میں 10 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے والے ہیں، اس لیے حکمراں این ڈی اے اتحاد اور اپوزیشن ’انڈیا اتحاد’ کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لے کر رسہ کشی جاری ہے۔ اس سب کے درمیان، کانگریس، جو انڈیا اتحاد کا حصہ ہے، نے پانچ سیٹوں کا دعویٰ کیا ہے۔ ریاستی کانگریس کے صدر اجے رائے نے جمعہ (09 اگست) کو کہا کہ کانگریس پارٹی 5 سیٹوں پر دعویٰ کر رہی ہے۔ اس حوالے سے رپورٹ مرکزی قیادت کو ارسال کر دی گئی ہے۔
اجے رائے نے کہا، “اتر پردیش میں 10 سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں سے 5 سیٹیں ایسی ہیں جہاںسماجوادی پارٹی کے ارکان اسمبلی کے ارکان پارلیمنٹ بننے کی وجہ سے الیکشن ہوں گے۔ ان سیٹوں پر صرف سماجوادی پارٹی الیکشن لڑے گی اور اس کے امیدوار کھڑے کیے جائیں گے، لیکن کانگریس نے ان سیٹوں پر دعویٰ کیا ہے جو بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کی وجہ سے خالی ہوئی ہیں۔ ان نشستوں کے حوالے سے تجویز بنا کر مرکزی قیادت کو بھیج دی گئی ہے۔ اب قومی قیادت فیصلہ کرے گی کہ کون کون سی نشستوں پر الیکشن لڑے گا۔
کانگریس کن 5 سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے؟
اجے رائے کے مطابق کانگریس بجنور کی میراپور سیٹ، غازی آباد، علی گڑھ کی کھیر، پریاگ راج کی پھول پور سیٹ اور مرزا پور کی ماجھوان سیٹ پر الیکشن لڑنا چاہتی ہے۔ ان 5 سیٹوں میں سے 3 سیٹوں سے بی جے پی ایم ایل ایز نے استعفیٰ دے دیا ہے جس میں غازی آباد، پھول پور اور خیل سیٹیں شامل ہیں۔ ساتھ ہی میراپور میں ماجھوان نشاد پارٹی اور آر ایل ڈی کے ایم ایل ایز نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
کن 5 سیٹوں سے ایس پی ایم ایل اے نے استعفیٰ دیا؟
اس کے بعد ان 5 سیٹوں کی بات کرتے ہیں جن پر ایس پی ایم ایل اے نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان میں مین پوری کی کرہل سیٹ، ایودھیا کی ملکی پور سیٹ، سنبھل کی کنڈاکاری سیٹ، امبیڈکر نگر کی کٹہاری سیٹ سے سماجوادی پارٹی کے ارکان اسمبلی کے ایم پی بننے کے بعد خالی ہوئی تھی، جبکہ کانپور کی شیشاماؤ سیٹ ایم ایل اے عرفان سولنکی کو سزا سنائے جانے کے بعد خالی ہوئی تھی۔
کس سیٹ پر ایم ایل اے کون تھا؟
کرہل- اکھلیش یادو، غازی آباد- اتل گرگ، کھیر- انوپ پردھان والمیکی، ملکی پور- اودھیش پرساد، میرا پور- چندن چوہان، کنڈاکاری- ضیاء الرحمن برق، پھول پور- پروین پٹیل، کٹہری- لال جی ورما، ماجھوان- ونود بند اور شیشاماؤ سولنکی (سزا سنانے کے بعد خالی)
بھارت ایکسپریس۔